ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

یہ میرا اور تمھارا پیسہ نہیں‌ ہے

datetime 22  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مرزا ابوالحسن اصفہانی اپنی ایک یادداشت میں لکھتے ہیں کہ “قائدِ اعظم ؒکی یہ عادت تھی کہ کمرے سے نکلتے وقت بجلی کے سارے بٹن بند کر دیتے تھے۔ اپنے گھر میں‌ ہوں، میرے یہاں ہوں یا کسی میزبان کے گھر میں،  اور جب میں ان سے پوچھتا کہ آپ ایسا کیوں کرتے ہیں تو وہ کہا کرتے تھے کہ ہمیں ایک وولٹ بھی ضائع نہیں کرنا چاہیئے۔ میں ان سے آخری بار 31 اگست 1947ء کو گورنر جنرل ہاؤس میں ملا تھا۔ ہم کمرے سے نکلے تو حسبِ عادت خود ہی

تمام سوئچ آف کئے۔ میں نے کہا جناب آپ گورنر جنرل ہیں اور یہ سرکاری قیام گاہ ہے۔ اس میں روشنیاں جلتی رہنی چاہئیں۔ قائد نے جواب دیا کہ یہ سرکاری قیام گاہ ہے اس لئے  میں محتاط ہوں۔ یہ میرا اور تمھارا پیسہ نہیں‌ ہے۔ یہ سرکاری خزانے کا پیسہ ہے اور میں اس پیسے کا امین ہوں۔ اپنے گھر میں تو مجھے اس بات کا پورا اختیار تھا کہ اپنے گھر کی بتیاں ساری رات جلائے رکھوں لیکن یہاں میری حیثیت مختلف ہے۔ تم زینے سے اُتر جاؤ تو یہ بٹن بھی بند کر دوں گا”

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…