جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

یہ میرا اور تمھارا پیسہ نہیں‌ ہے

datetime 22  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مرزا ابوالحسن اصفہانی اپنی ایک یادداشت میں لکھتے ہیں کہ “قائدِ اعظم ؒکی یہ عادت تھی کہ کمرے سے نکلتے وقت بجلی کے سارے بٹن بند کر دیتے تھے۔ اپنے گھر میں‌ ہوں، میرے یہاں ہوں یا کسی میزبان کے گھر میں،  اور جب میں ان سے پوچھتا کہ آپ ایسا کیوں کرتے ہیں تو وہ کہا کرتے تھے کہ ہمیں ایک وولٹ بھی ضائع نہیں کرنا چاہیئے۔ میں ان سے آخری بار 31 اگست 1947ء کو گورنر جنرل ہاؤس میں ملا تھا۔ ہم کمرے سے نکلے تو حسبِ عادت خود ہی

تمام سوئچ آف کئے۔ میں نے کہا جناب آپ گورنر جنرل ہیں اور یہ سرکاری قیام گاہ ہے۔ اس میں روشنیاں جلتی رہنی چاہئیں۔ قائد نے جواب دیا کہ یہ سرکاری قیام گاہ ہے اس لئے  میں محتاط ہوں۔ یہ میرا اور تمھارا پیسہ نہیں‌ ہے۔ یہ سرکاری خزانے کا پیسہ ہے اور میں اس پیسے کا امین ہوں۔ اپنے گھر میں تو مجھے اس بات کا پورا اختیار تھا کہ اپنے گھر کی بتیاں ساری رات جلائے رکھوں لیکن یہاں میری حیثیت مختلف ہے۔ تم زینے سے اُتر جاؤ تو یہ بٹن بھی بند کر دوں گا”

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…