منگل‬‮ ، 02 جولائی‬‮ 2024 

یہ میرا اور تمھارا پیسہ نہیں‌ ہے

datetime 22  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مرزا ابوالحسن اصفہانی اپنی ایک یادداشت میں لکھتے ہیں کہ “قائدِ اعظم ؒکی یہ عادت تھی کہ کمرے سے نکلتے وقت بجلی کے سارے بٹن بند کر دیتے تھے۔ اپنے گھر میں‌ ہوں، میرے یہاں ہوں یا کسی میزبان کے گھر میں،  اور جب میں ان سے پوچھتا کہ آپ ایسا کیوں کرتے ہیں تو وہ کہا کرتے تھے کہ ہمیں ایک وولٹ بھی ضائع نہیں کرنا چاہیئے۔ میں ان سے آخری بار 31 اگست 1947ء کو گورنر جنرل ہاؤس میں ملا تھا۔ ہم کمرے سے نکلے تو حسبِ عادت خود ہی

تمام سوئچ آف کئے۔ میں نے کہا جناب آپ گورنر جنرل ہیں اور یہ سرکاری قیام گاہ ہے۔ اس میں روشنیاں جلتی رہنی چاہئیں۔ قائد نے جواب دیا کہ یہ سرکاری قیام گاہ ہے اس لئے  میں محتاط ہوں۔ یہ میرا اور تمھارا پیسہ نہیں‌ ہے۔ یہ سرکاری خزانے کا پیسہ ہے اور میں اس پیسے کا امین ہوں۔ اپنے گھر میں تو مجھے اس بات کا پورا اختیار تھا کہ اپنے گھر کی بتیاں ساری رات جلائے رکھوں لیکن یہاں میری حیثیت مختلف ہے۔ تم زینے سے اُتر جاؤ تو یہ بٹن بھی بند کر دوں گا”

موضوعات:



کالم



میڈم بڑا مینڈک پکڑیں


برین ٹریسی دنیا کے پانچ بڑے موٹی ویشنل سپیکر…

کام یاب اور کم کام یاب

’’انسان ناکام ہونے پر شرمندہ نہیں ہوتے ٹرائی…

سیاست کی سنگ دلی ‘تاریخ کی بے رحمی

میجر طارق رحیم ذوالفقار علی بھٹو کے اے ڈی سی تھے‘…

اگر کویت مجبور ہے

کویت عرب دنیا کا چھوٹا سا ملک ہے‘ رقبہ صرف 17 ہزار…

توجہ کا معجزہ

ڈاکٹر صاحب نے ہنس کر جواب دیا ’’میرے پاس کوئی…

صدقہ‘ عاجزی اور رحم

عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…