خلیفہ ابو جعفر منصور کے سامنے ایک سپہ سالار کو پیش کیا گیا۔ یہ سپہ سالار خلیفہ کے ایک فوجی دستے کو شکست دے چکا تھا۔ اسے دیکھ کر خلیفہ منصور غصے سے بے قابو ہو گیا۔ اس نے چلا کر کہا ’’اے مرد و عورت کے بیٹے! تجھ جیسا کمینہ شخص میرے عظیم لشکر کو شکست سے دوچار کرنا چاہتا تھا۔‘‘قیدی سپہ سالار نے کہا۔
’’کل میرے اور تمہارے درمیان تلوار کا مقابلہ تھا اور آج تم مجھ سے گالیوں کا مقابلہ کرنا چاہتے ہو۔ افسوس ہے تمہاری عقل پر۔۔۔ تم اس شخص کو گالیاں دے رہے ہو جو اپنی زندگی سے بالکل مایوس ہو چکا ہے، اس حالت میں غلیظ ترین کلمات کہنے سے تم اسے کیا روک سکتے ہو؟‘‘خلیفہ منصور قیدی سپہ سالار کی بات سن کر سخت شرمندہ ہوا اور پھر اٹھ کھڑا ہوا، بولا ’’اس بدبخت کو آزاد کردو، میں گفتگو کے محاذ پر بھی اس سے شکست کھا گیا ہوں۔