سعید بن مسیب رحمتہ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ابن عمرؓ نے مجھ سے پوچھا کہ تم کو معلوم ہے کہ میں نے اپنے لڑکے کا نام سالم کیوں رکھا ہے؟ میں نے عرض کیا ’’نہیں‘‘۔ فرمایا ’’سالم مولیٰ ابوحذیفہ کے نام پر۔ تم کو معلوم ہے کہ میں نے اپنے بیٹے کا نام واقد کیوں رکھا ہے؟
میں نے عرض کیا ’’نہیں‘‘۔ فرمایا ’’واقد بن عبداللہ یربوعلی کے نام پر‘‘ تم کو معلوم ہے کہ میں نے اپنے بیٹے کا نام عبداللہ کیوں رکھا ہے؟ میں نے عرض کیا ’’نہیں‘‘۔ فرمایا عبداللہ بن رواحہؓ کے نام پر۔