محمد بن ابراہم تیمی کہتے ہیں کہ میں ایام جوانی میں مسجد نبوی میں پڑا رہتا تھا اور جس طرف آل عمر بن الخطابؓ کے مسجد میں آنے کا راستہ تھا وہیں نماز پڑھتا تھا۔ میں دیکھتا تھا کہ عبداللہ بن عمرؓ سورج ڈھلنے کے بعد گھر سے نکل کر مسجد میں آتے تھے اور بارہ رکعت نماز
پڑھ کر بیٹھ جاتے تھے۔ ایک دن میں ان کے پاس گیا۔ انہوں نے مجھ سے پوچھا تم کون ہو؟ میں نے اپنا نسب بیان کیا تو فرمایا ’’تمہارے دادا مہاجرین حبشہ میں سے تھے‘‘۔ یہ سن کر حاضرین مجلس میری تعریف و توصیف کرنے لگے تو ابن عمرؓ نے انہیں ایسا کرنے سے منع فرما دیا۔