آنحضرتﷺ کے وقت سے خط لکھنے کا یہ طریقہ تھا کہ کاتب بسم اللہ کے بعد اپنا نام لکھتا پھر مکتوب الیہ کا نام لکھتا کہ ’’منجانب فلاں الی فلاں ہے‘‘۔ لیکن خلفائے بنو امیہ نے جہاں اور بدعات رائج کیں وہاں اس طریقہ کو بھی بدل دیا اور اظہار ترفع کے لئے یہ طریقہ رائج کیا کہ خط میں پہلے خلیفہ کا نام لکھا جائے پھر
بھیجنے والا اپنا نام تحریر کرے۔ ابن عمرؓ کی خودداری اس کوگوارا نہیں کر سکتی تھی۔ اس لئے انہوں نے جو بیعت نامہ لکھا اس میں اسی سابق طریقہ پر ’’من عبداللہ بن عمر الی عبداللہ بن مروان‘‘ لکھا اس تحریر کو دیکھ کر درباریوں نے کہا کہ ابن عمرؓ نے حضور سے پہلے اپنا نام لکھا ہے۔ عبدالملک نے کہا کہ ابو عبدالرحمن کی ذات سے اتنا بھی غنیمت ہے۔