عمر بن عبدالعزیزؒ کو لبنان کا شہد بہت پسند تھا۔ ایک مرتبہ آپ نے اس شہد کی خواہش ظاہر کی۔ وفا شعار اہلیہ نے وہاں کے حاکم ابن معدی کرب کے پاس کہلا بھیجا۔ انہوں نے آپ کے لیے بہت سا شہد بھجوا دیا۔ فاطمہؒ نے اسے امیرالمومنین کو دیا کہ لیں یہ شہد آپ کو بہت پسند ہے۔ آپ نے شہد دیکھ کر فرمایا: معلوم ہوتا ہے کہ تم نے ابن معدی کرب کے پاس
کہلا بھیجا تھا۔ انہوں نے ہی یہ بھیجا ہے میں اس کو ہرگز نہیں کھاؤں گا۔ چنانچہ آپ نے سارا شہد فروخت کرکے اس کی قیمت بیت المال میں جمع کر دی۔ اور ابن معدی کرب کو لکھ بھیجا کہ تم نے فاطمہ کے کہلانے پر شہد بھیجا ہے۔ خدا کی قسم! اگر آئندہ تم نے ایسا کیا تو یاد رکھو تم اپنے عہدہ پر نہیں رہ سکو گے اور میں تمہارے چہرہ پر نگاہ بھی نہیں ڈالوں گا۔