اتوار‬‮ ، 10 اگست‬‮ 2025 

دل دہلادینے والی کہانی

datetime 2  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پرانے زمانے میں لوگ بیٹیوں کو بوجھ سمجھتے تھے آج میں آپ کو ایک ایسے باپ کی کہانی بتاؤں گا جس نے اپنی بیٹی کو کبھی پیار نہیں کیا لیکن اْس بیٹی نے اپنے باپ کے لئے کیا قربانی دی یہ کہانی پڑھ کر ہر ماں باپ خدا سے بیٹی ضرور ما نگیں گے۔ ایک گاؤں میں باپ اْس کے تین بیٹے اور بیٹی رہتی تھی باپ کو اپنے تینوں بیٹوں سے بہت پیار تھا لیکن وہ اپنی بیٹی سے پیار نہیں کرتا تھا کیوں کہ اْسے بوجھ سمجھتا تھا وہ کہتا تھا بیٹے باپ کا سہارا ہوتے ہیں۔

لیکن بیٹیاں باپ کے لیئے مصیبت ہوتی ہیں اْس نے اپنے تینوں بیٹوں کو پڑھایا۔لیکن اپنی بیٹی کو نہ اسکول کی تعلیم دلائی اور نہ دین کی تعلیم دلائی اْس لڑکی کو قرآن پڑھنے کا بہت شوق تھا اْس نے اپنے باپ سے کہا وہ قرآن پڑھنے مدرسہ جانا چاہتی ہے لیکن اْس کے باپ نے کہا ہمارے خاندان میں لڑکیاں گھر سے باہر نہیں جاتی۔ وہ لڑکی سارا دن اپنے گھر کا کام کرتی تھی اور سوچتی تھی کہ کیا ایک لڑکی کی زندگی ایسی ہوتی ہے ۔لیکن اس کے باوجود وہ اپنے گھر والوں کا بہت خیال رکھتی تھی یوں ہی سال گزرتے رہے باپ نے اپنے بیٹوں کی شادی کر دی اور پھر بیٹے اپنے بیوی بچوں کے ساتھ مصروف ہوگئے پر اْس کی بیٹی ایک ماں کی طرح اپنے باپ کی دیکھ بھال کرتی رہی ۔ ایک دن اْس کا باپ بہت بیمار ہوگیا کافی دوائی کھانے کے بعد بھی اْسکی طبعیت سہی نہیں ہوئی تو اْسے ہسپتال لے گئے وہاں ایکسرا کرانے کے بعد پتا چلا کے اْس کے دونوں گْردے خراب ہوچکے ہیں اگر جلد ہی گردے کا انتظام نہ کیا تو ان کی جان بھی جا سکتی ہے یہ سن کر اْس کی بیٹی بہت پریشان ہوگئی اور ہر روز خدا سے اپنے باپ کی سلامتی کے لیئے دعا مانگنے لگی۔ لیکن بیٹوں کو اپنے باپ کی کوئی پروا نہیں تھی وقتگزرنےکے ساتھ ساتھ اْس کے باپ کی طبعیت زیادہ خراب ہوگئی پھر ڈاکٹر نے اْس کے بیٹوں سے کہا اگر دو دن میں تمہارے باپ کوگْردہ ٹرانسپلانٹ نہیں کیا گیا تو پھر اْس کو بچانا نا ممکن ہوجائے گا ۔

پھر بھی اْس کے بیٹوں نے اپنے باپ کے لیئے کچھ بھی نہیں کیا ۔پھر اْس کی بیٹی نے ڈاکٹر سے کہا میرا گْردہ میرے باپ کو دے دو لیکن اْسے بچالو تو ڈاکٹر نے اْس کی بیٹی کا گْردہ اْس کے باپ کو دے کر اْس کی جان بچا لی اس طرح ایک بیٹی نے اپنے باپ کو مرنے سے بچا لیا جب اْس کے باپ کو پتا چلا کہ اْس کی بیٹی نے اْس کی جان بچائی ہے تو وہ اپنی بیٹی کو سینے سے لگا کہ بہت رویا اور کہا بیٹی مجھے معاف کردو ۔دوستوں بیٹیوں کو بوجھ مت سمجھوں بیٹیاں بوجھ نہیں ہوتی کسی نے سچ ہی کہا ہے کے جتنا پیار جتنی خوشی ایک بیٹی دے سکتی ہے ایک بیٹا نہیں دے سکتا

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سوئس سسٹم


سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…