رات کی سخت تاریکی میں حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ لوگوں سے چھپتے چھپاتے مدینہ کی کسی جانب دوڑتے جا رہے تھے کہ اس اندھیرے میں حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ نے ان کو دیکھ لیا، حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ بھی ان کے پیچھے چل دیئے۔ تھوڑی دیر کے بعد حضرت عمر رضی اللہ عنہ ایک چھوٹے سے گھر میں داخل ہوئے۔ وہاں کافی دیر ٹھہرے۔ (یہ دیکھ کر) حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ واپس چلے گئے، جب صبح ہوئی تو حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ
اس گھر میں گئے تو دیکھا کہ وہاں ایک اپاہج بڑھیا بیٹھی ہے۔ حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ نے پوچھا ’’وہ آدمی(حضرت عمر رضی اللہ عنہ) آپ کے پاس کس لئے آئے تھے؟ اس بڑھیا نے کہا کہ وہ تو اتنے عرصے سے میری دیکھ بھال کرتے ہیں، میری ضروریات کو پورا کرتے ہیں اور گھر کی صفائی وغیرہ کر جاتے ہیں حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ نے اظہار تاسف کرتے ہوئے کہا ’’اے طلحہ! تیرا ناس ہو! کیا تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی غلطیاں ڈھونڈتا پھرتا ہے؟