اتوار‬‮ ، 21 ستمبر‬‮ 2025 

دریائے نیل کے نام حضرت عمرؓ کا خط

datetime 23  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اہل مصر قبطی مہینوں میں سے ایک مہینہ ’’بؤونہ‘‘ میں حضرت عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ کے پاس جمع ہوئے او رکہنے لگے۔ اے امیر! ہمارے اس دریائے نیل کا ایک دستور چلا آ رہا ہے کہ یہ اس وقت تک نہیں چلتا جب تک اس میں ایک کنواری لڑکی کو ڈال نہ دیا جائے۔ حضرت عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ نے پوچھا ہاں، بتاؤ اس دریا کا کیا دستور ہے؟

لوگوں نے بتایا کہ جب مہینہ کی بارہ تاریخ ہوتی ہے تو ہم ماں باپ کی کنواری لڑکی تلاش کرتے ہیں، پھراس کے ماں باپ کو راضی کر کے اس کو اعلیٰ سے اعلیٰ زیورات اور عمدہ سے عمدہ پوشاک پہناتے ہیں، پھر اس لڑکی کو دریائے نیل میں ڈال دیتے ہیں۔ (اس طرح وہ چلنے لگتا ہے) یہ سن کر حضرت عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ کے چہرہ پر غصہ کے آثار نمایاں ہو گئے او رفرمایا یہ طریقہ اسلام میں نہیں ہو گا۔ اسلام ماقبل کے تمام رائج شدہ طریقوں کو مٹاتا ہے۔ مصر کے لوگوں نے ماہ بؤونہ، ماہ ابیب اور ماہ مسری تک انتظار کیا مگر دریائے نیل میں کوئی فرق نہیں آیا، تھوڑا بہت پانی بھی اس میں نہیں آیا۔ یہاں تک کہ لوگوں نے وہاں سے کوچ کرنے کا ارادہ کر لیا۔ چنانچہ حضرت عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ نے حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کو اس کے متعلق خط لکھا تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے جواب میں تکھا کہ تم نے صحیح کہا کہ اسلام ماقبل کے تمام طریقوں کو ختم کرتا ہے۔ میں تمہاری طرف ایک پرچہ بھیج رہا ہوں۔جب میرا خط تم تک پہنچے تو یہ پرچہ اس دریائے نیل میں ڈال دینا۔ جب وہ خط حضرت عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ کے پاس پہنچا تو آپ نے وہ پرچہ کھولا تو اس میں یہ لکھا تھا’’امیرالمومنین عمر رضی اللہ عنہ بندہ خدا کی طرف سے دریائے نیل کے نام، حمد و صلوٰۃ کے بعد! اگر تو اپنی طرف سے چلتا ہے تو نہ چل اور اگر واحد و قہار ذات تجھے چلاتی ہے تو ہم اللہ واحد و قہار سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ تجھے چلا دے‘‘۔

حضرت عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ نے صلیب سے ایک دن پہلے وہ پرچہ دریائے نیل میں ڈال دیا۔ اہل مصر تو وہاں سے کوچ کرنے کی تیاری کر چکے تھے۔ صلیب کے دن صبح کو دیکھا تو معلوم ہوا اللہ تعالیٰ نے اس کو سولہ ہاتھ کی مقدار جاری کر دیا۔ اس سال سے یہ بری رسم ختم ہوئی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رونقوں کا ڈھیر


ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…