پیر‬‮ ، 02 جون‬‮ 2025 

’’کاش ہمیں بھی اشفاق جیسا شوہر مل جائے ‘‘

datetime 19  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اشفاق احمد کہتے ہیں کہ میری بیوی (بانو قدسیہ )یونیورسٹی میں پڑھاتی تھی ، میں ہر روز گاڑی میں اسے چھوڑنے یونیورسٹی جاتا، یونیورسٹی کے گیٹ پر پہنچ کر گاڑی سے اترتا اور دوسری طرف سے آکر دروازہ کھولتا، میری بیوی(بانو قدسیہ ) اترتی اور سہیلیوں کے ساتھ یونیورسٹی کے گیٹ سے اندر داخل ہو جاتی۔ پھر چھٹی کے ٹائم دوبارہ بیوی(بانو قدسیہ ) کو لینے آتا اور اسے گاڑی میں بٹھا کر واپس گھر لے آتا۔ میری بیوی کی سہولیاں ہر روز یہ منظر دیکھتیں اور کہتی کہ ان کے درمیان کتنی

محبت اور رومانس ہے، وہ دعا کرتی کہ اللہ تعالیٰ ہمیں بھی ایسا شوہر دے۔ یہ پریکٹس ہر روز جاری رہتی، میں شاہی نوکر کی طرح دروازہ کھولتا اور میری بیوی(بانو قدسیہ ) شہزادی کی طرح اتر کر یونیورسٹی میں داخل ہوتی، بیوی کی سہیلیاں یہ حسرت اور دعا کرتیں کہ ہر ایک کو ایسا ہی خاوند ملنا چاہئے۔ وہ لکھتے ہیںکہ درحقیقت ہمارے درمیان کوئی ایسی ویسی محبت نہیں تھی، دراصل بات یہ تھی کہ گاڑی کا دروازہ خراب تھا جو اندر سے نہیں کھلتا تھا اس لئے مجھے اتر کر باہر سے کھولنا پڑتا تھا۔ اشفاق احمد کا ایک اور خوبصورت واقعہ آ پ کی خدمت میں پیش ہے ۔ وہ کہتے ہیں میرے ایک دوست تھے ،سلطان راہی ان کا نام تھا، آپ نے ان کی فلمیں دیکھی ہوں گی، ایک روز مجھے ان کا پیغام ملا کہ آپ آئیں، ایک چھوٹی سی محفل ہے، اس میں آپ کی شمولیت ضروری ہے اور آپ اسے پسند کریں گے، میں نے کہا بسم اللہ! بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ سلطان راہی کو قرات کا بہت شوق تھا اور اس کا اپنا ایک انداز اپنا لہجہ تھا جب ہم اس کے گھر پہنچے تو اس کے ساتھ ایک اور آدمی بھی تھا جو حلیے سے پکا پینڈو لگ رہا تھا اس نے دھوتی باندھی ہوئی تھی،

کندھے پر کھیس تھا، سلطان راہی نے اپنی آواز میں سورہ مزمل کی تلاوت شروع کی، بہت ہی اعلیٰ درجے کی قرات کی جسے لوگوں نے بہت پسند کیا۔ وہ پڑھتے رہے ہم دیوار کے ساتھ ٹیک لگا کر سنتے رہے اور جب ختم ہو گئی تو سب کے دل میں آرزو تھی کہ کاش راہی صاحب ایک مرتبہ پھر سورہ مزمل کی تلاوت کریں مگر انہوں نے بند کر دی۔ پھر انہوں نے بھا رفیق کی طرف دیکھا اور ان سے کہا کہ جی آپ بھی فرمائیں،

بھا رفیق نے کہا جی میری آرزو بھی سورہ مزمل سنانے کی تھی لیکن چونکہ انہوں نے سنا دی ہے تو میں قرآن کی کسی اور سورت کی تلاوت کردیتا ہوں ہم نے کہا نہیں نہیں آپ بھی ہم کو یہی سنائیں۔ ہم تو دوبارہ سننے کی آرزو کر رہے تھے۔ بھا رفیق نے کھیس کندھے سے اتار کر اس انداز میں گود میں رکھ لیا کہ اس کے اوپر کہنیاں رکھ کر بیٹھ گئے اور سورہ مزمل سنانی شروع کی۔ آپ نے بیشمار قاریوں کو سنا ہو گا لیکن جو انداز بھا رفیق کا تھا وہ بہت منفرد اور دل کو موہ لینے والا تھا۔

جوں جوں وہ سناتے چلے جا رہے تھے ہم سارے سامعین یہ محسوس کررہے تھے کہ اس بیٹھک میں تاریخ کا کوئی اور وقت آ گیا ہے یہ وہ وقت نہیں جس میں ہم زندگی بسر کر رہے ہیں اور ہم لوگوں کو ایسا لگا کہ ہم قرونِ اولیٰ کے مدینے شریف کی زندگی میں ہیں اور یہ وہی عہد ہے وہی زمانہ ہے اور ہم ان خوش قسمت لوگوں میں سے ہیں جو اس عہد کی آواز کو ویسے ہی کسی آدمی کے منہ سے سن رہے ہیں، یہ سب کا تجربہ تھا، عجیب و غریب تجربہ تھا، ہم نے یوں محسوس کیا جیسے اس کمرے میں،

بیٹھک میں عجیب طرح کی روشنی تھی ہو سکتا ہے یہ ہمارا خیال ہو لیکن اس کی کیفیت ایسی تھی کہ اس نے سب کے اوپر سحر کر دیا تھا، تلاوت ختم ہوئی تو ہم نے بھا رفیق کا زبانی شکریہ ادا کیا کیونکہ ہم سارے اتنے جذب ہو گئے تھے کہ بولا نہیں جا رہا تھا۔ البتہ ہماری نگاہوں میں، جھکے ہوئے سروں میں اور ہماری کیفیت سے یہ صاف واضح ہوتا تھا کہ یہ جو کیفیت تھی جوہم پر گزر رہی تھی یہ کچھ اور ہے۔

کوشش کر کے ہمت کر کے میں نے کہا، راہی صاحب ہم آپ کے بہت شکرگزار ہیں، پہلے آپ نے سورہ مزمل سنا کر پھر آپ نے اپنے دوست کو لا کر تعارف کروایا اور قرآن سنوایا، یہ کیفیت ہمارے اوپر کبھی پہلے طاری نہیں ہوئی تھی، راہی صاحب کہنے لگے، بھاجی! بات یہ ہے کہ میں سورہ مزمل کو جانتا ہوں اور بہت اچھی طرح جانتا ہوں لیکن یہ شخص مزمل والے کو جانتا ہے، اس لئے بہت واضح فرق پڑا۔ یہی بات ہے جب آپ ولی کو جانتے ہیں اور جاننے لگتے ہیں تو خوش قسمتی سے اللہ سے ایسا رابطہ پیدا ہو جاتا ہے جیسا بھا رفیق کا تھا تو پھر ایسی کیفیات پیدا ہو جاتی ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں


پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…