جمعہ‬‮ ، 21 فروری‬‮ 2025 

معمر قذافی کے پاس کتنی دولت تھی ؟ تفصیلات سن کر بل گیٹس سمیت دنیا کے تمام ارب پتی حیران رہ گئے

datetime 29  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) لیبیائی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ جس وقت قذافی کو اقتدار سے ہٹایا گیا تو ان کی کل دولت 200 ارب ڈالر سے زائد تھی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق لیبی حکام نے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں بتایا کہ

یہ رقم اس قدر زیادہ ہے کہ اسے تقسیم کیا جائے تو ہر لیبیائی باشندے کو 30 ہزار ڈالر سے زائد مل سکتے ہیں۔معمر قذافی کی یہ دولت رئیل سٹیٹ، کارپوریٹ سرمایہ کاری اور دنیا بھر میں خریدی گئی جائیدادوں اور سرمایہ کاری پر مشتمل تھی۔اسے کیش کی صورت میں بھی مختلف جگہوں پر چھپایا گیا تھا، جبکہ اس خزانے میں سونے و دیگر قیمتی زر و جواہرات کی بھاری مقدار بھی شامل تھی۔معمر قذافی 42 سال تک لیبیا کے حکمران رہے۔ ان کے دور اقتدار میں لیبیا ناصرف ہر سال اربوں ڈالر کا تیل برآمد کرتا تھا بلکہ بیرونی ممالک سے امداد کی صورت میں بھی بھاری رقوم لیتا رہا۔ معمر قذافی کے اثاثوں کی تحقیقات کرنے والے حکام کا کہنا تھا کہ ان کی دولت کا حجم ثابت کرتا ہے کہ تیل کی برآمدات اور بیرونی امداد سے حاصل ہونے والی رقوم کا بیشتر حصہ ان کے ذاتی خزانے میں جاتا رہا۔‎بین الاقوامی جریدے فوربز کی جاری کردہ دنیا کے امیر ترین لوگوں کی فہرست میں موجود لوگوں کی دولت کی تفصیلات کو اگر دیکھا جا ئے تو کسی بھی شخص کے پاس اب تک اتنی دولت موجود نہیں رہی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بخارا کا آدھا چاند


رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…