جہاز

12  جنوری‬‮  2017

جہاز طُوفان میں گھر کے کسی حد تک ٹوٹ چکا تھا کپتان نے مُسافروں سے کہا۔ ” اب ضروری ہو گیا ہے کہ فالتو اور زائد سامان سمندرمیں پھینک دیا جائے، کیونکہ یہ شکستہ جہاز اب زیادہ بوجھ کا متحمل نہیں ہو سکتا!”
لوگ اپنی جان بچانے کی فکر میں اپنا سامان سمندر میں پھینکنے لگے، اس عالمِ افراتفری میں دیکھا گیا کہ ایک صاحب نہایت اطمینان سے عرشے پر کھڑے اپنی بیوی سے باتیں کر رہے تھے۔
یکایک انھیں معلوم نہیں کیا سُوجھی کہ بیوی کو دھکا دے کر سمندر میں گرا دیا۔ لوگ دوڑ پڑے اور ان صاحب سے پُوچھا۔ ” یہ آپ نے کیا کیا ؟”
اس شخص نے جواب دیا۔ ” کپتان کے حُکم کی تعمیل !”
لوگ نے پُوچھا۔ ” وہ کس طرح؟”
اس شخص نے جواب دیا۔ ” میرا سب سے بڑا بوجھ میری بیوی تھی۔ میں نے اس بوجھ سے گلو خاصی حاصل کر لی۔ “

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…