کراچی میں ہمارا اور ویسٹ انڈیز کے ساتھ ٹیسٹ میچ تھا ‘محمد یوسف برائن لارا کو گھر پر کھانے پر دعوت دی‘ اس نے کہا کہ اس کو کھانے پر بلا کر اس کو دین کی دعوت دیتے ہیں ‘
ہمارے کراچی کے ایک بزرگ ہیںشیخ ہاشم صاحب ‘ وہ امریکہ میں رہتے تھے35سال پہلے مسلمان ہوئے‘امریکہ اور ویسٹ انڈیز قریب ہےانہوں نے کہا چلو اس کو دعوت دیتے ہیں مسلمان ہونے کی ‘ اس کو دعوت دی اور بتایا کہ ہم کس طرح اللہ کی بات مانتے ہیں اور کس طرح حضوراکرم کے طریقے کے مطابق زندگی گزارتے ہیں ‘کس طرح ماں باپ کی کہنا مانتے ہیں ‘ بیوی کے کیا حقوق ہیں ‘بچوں کے ساتھ کیسے شفقت سے پیش آتے ہیں‘کس طرح پڑوسیوں کا خیال رکھتے ہیں کس طرح اپنا کاروبار کرتے ہیں ‘ساری چیزیں بتائیں ‘ یہ سن کر برائن لارا تھوڑی دیر کے لیے خاموش ہو گیا اور بولا ہاں اسی طرح ہی رہنا چاہیے ‘لائف اسی طرح ہی گزارنی چاہیے ‘ جس ٹائم کھانا کھا لیا ‘واپس محمد یوسف کے ہوٹل جانے لگا ‘ اس نے پوچھا کہ یوسف ایسے مسلمان کہاں ہےں جو اس طرح زندگی گزارتے ہیں ‘ساری باتیں اچھی ہیں لیکن مسلمان ہی نہیں ہیں ایسے ‘آج مسلمان کمزور ہو گیاہے ۔