بدھ‬‮ ، 01 اکتوبر‬‮ 2025 

ہوائی جہاز کی کھڑکیاں آخر گول ہی کیوں بنائی جاتی ہیں ؟ دکھنے میں ایک عام سی بات مگر اس کے پیچھے چھپا ایسا راز کہ آپ دنگ رہ جائیں گے

datetime 6  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)انسان کو اللہ پاک نے ایسا دماغ دیاہے جس کا سوچنے اور جلد سمجھنے میں کوئی ثانی نہیں۔ وہ کوئی ایک ایجاد کرتا ہے ۔ اس پرغور کرتا ہے پھر بھی کوئی کوئی نقص نکل آئے تو اس چیز کو یونہی بیکار سمجھ کر پھینک نہیں دیتا بلکہ بار بار تحقیق کرتا ہے اور اس وقت تک یہ کام جاری رکھتا ہے جب تک کامیاب نہ ہو جائے ۔ قارئین اگر آپ کو کبھی ہوائی جہاز میں سفر کا موقع ملا ہوتو آپ نےدیکھا ہوگا کہ طیارے کی کھڑکیاں گول ہوتی ہیں۔گھر میں تو کھڑکیاں چوکور ہوتی ہیں، گاڑیوں کی اس سے ہٹ کر مگر طیاروں میں الگ کھڑکیاں کیوں لگائی جاتی ہیں؟حقیقت میں پہلے طیاروں میں چوکور کھڑکیاں ہی لگائی جاتی تھیں، لیکن وہ طیاروں کے حادثات میں اضافے کا باعث بنتی تھیں۔1950 کی دہائی میں جب کمرشل طیارے تیز اور بڑے ہونے لگے تو طیاروں کو کبھی کبھار فضاء میں ٹوٹ کر بکھرنے کا سامنا ہونے لگا۔1954 میں اس طرح کے دو حادثات پیش آئے اور 56 مسافر ہلاک ہوگئے۔
تفتیش کاروں نے تفتیش کے دوران چوکور کھڑکیوں کے کونوں میں ایک خامی کو دریافت کیا، جو پریشرائزڈ کیبن میں دباؤ بڑھا دینے کا باعث بنتی ہے جس سے طیارہ ٹوٹنے کا امکان بڑھ جاتا۔اس حوالے سے ایک ٹیسٹ کے دوران رائل ایئرکرافٹ اسٹیبلشمنٹ نے دریافت کیا کہ طیاروں کا 70 فیصد دباؤ کھڑکیوں کے تیز کونوں کے باعث بڑھتا ہے۔اس کے مقابلے میں گول کھڑکیاں اس دباؤ کو متوازن طور پر منتشر کرتی ہیں، اسی وجہ سے وہ فوری طور پر مسافر طیاروں کے لیے نیا معیار بن گئیں۔طیارے میں آپ جو بھی کھڑکی دیکھتے ہیں ان میں تین چوکھٹے ہوتے ہیں پہلا دباؤ کا بوجھ برداشت کرنے، دوسرا باہری چوکھٹا فیل ہونے پر تحفظ دیتا ہے، تاہم ایسا کبھی کبھار ہی ہوتا ہے جبکہ تیسرا آپ کے سامنے ہوتا ہے جسے آپ دل بھر کر گندہ کرسکتے ہیں۔اور ہاں اس کے نیچے موجود ایک ننھا سوراخ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ شیشہ ہوا کا دباؤ برداشت کرسکے جبکہ یہ ایمرجنسی چوکھٹے کو مستحکم رکھتا ہے۔

موضوعات:



کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…