لاجورد: مشہور پتھر ہے۔ اگر اس کو انگشتری میں جڑوا کر پہنا جائے یا جس کے پاس یہ نگینہ ہو تو مخلوق اس کی عزت کر ے گی اور سب کی نگاہوں میں محترم ہو گا اگر کسی کو نیند نہ آتی ہو تو لاجورد اپنے پاس رکھے اس سے اس کی بے خوابی دور ہو جائے گی۔
مانطس:ارسطو نے اس کا ذکر اپنی تصانیف میں کیا ہے اور اس کی شناخت یہ بتائی ہے کہ یہ لوہے سے نہیں ٹوتا ہے۔ جس کسی کے پاس یہ پتھر ہوتا ہے اس پر کسی سحر جادو کا عمل۔ جنات‘ شیاطین ‘ارواح بد کا اثر نہیں ہوتا تاریخ میں ہے کہ سکندراعظم کے لشکر کے ہر سپاہی کے پاس یہ پتھر تھا اور اس کے سبب سے اس کا لشکر ہر جگہ ہر بلا سے محفوظ رہا اور ہر میدان میں اس کو فتح و کامیابی حاصل ہوتی رہی۔
مراد: یونانی زبان میں اس نگینہ کو پرندہ کہتے ہیں۔ حکماء کی تحقیق ہے کہ یہ پتھر جب سورج طلوع ہوتا ہے تو اڑتا پھرتا ہے جب آفتاب غروب ہوتا ہے تو یہ پتھرزمین پرگر جاتا ہے اس وقت لوگ اس کو حاصل کر لیتے ہیں جس شخص کے پاس یہ پتھر ہو جنات اور شیطان اس کے مطیع ہو جاتے ہیں اور وہ ان سے ہر قسم کی خدمت اور کام لے سکتا ہے۔
مرفشیشا:یہ پتھر دوا فروشوں کے پاس ہوتا ہے اور یہ طب میں بہت کام آتا ہے اگر کسی بچے کے گلے میں یہ پتھر ڈالا جائے تو بہت سے امراض مثلاً نظر بد‘ ام الصبیان وغیرہ سے محفوظ رہتا ہے اور جس کے پاس یہ پتھر ہوتا ہے لوگ خواہ مخواہ اس کی امداد کرتے ہیں۔
مقناطیس: مشہور پتھر ہے اس کے خواص عجیب و غریب ہیں جس شخص کے پاس یہ پتھر ہو اس کا ذہن روشن ہو جاتا ہے اور نسیان کی بیماری سے محفوظ رہتا ہے۔
سنگ یشب: اس پتھر کو حجر یشب بھی کہتے ہیں حکماء یہ فرماتے ہیں کہ جس شخص کے پاس یہ پتھر ہوتا ہے وہ اپنے دشمن سے شکست نہیں کھاتا ہمیشہ کامیاب رہتا ہے اس وجہ سے پہلے سلاطین اس کو اپنے پاس رکھتے تھے اور جنگ وجدل میں کامیاب رہتے تھے اورہر قسم کی فتوحات پاتے تھے۔
یقظان: ارسطو نے لکھا ہے کہ یہ پتھر ہمیشہ متحرک رہتا ہے یعنی لرزتا اور کانپتا رہتا ہے لیکن جب انسان کا ہاتھ لگ جائے تو ساکن ہو جاتا ہے جس کسی کے پاس یہ پتھر ہوتا ہے اس کو نسیان کی بیماری نہیں ہوتی اور جو کچھ سنتا ہے اس کے ذہن میں محفوظ رہتا ہے۔
پکھراج: اسے یاقوت زرد بھی کہتے ہیں جس شخص کے پاس اس کی انگوٹھی ہوتی ہے اس میں ہر قسم کی قوت و طاقت زیادہ ہوتی ہے دوسرا پکھراج کا اثر یہ ہے کہ اس کے اثر سے خون خالص زیادہ مقدار میں پیدا ہوتا ہے اور اس سبب سے اس کی عقل میں اضافہ ہوتا ہے۔ نسیان بالکل نہیں ہوتا اور عمر دراز ہوتی ہے۔
دانہ فرہنگ:جس کے پاس دانہ فرہنگ ہو اس کی قوت با صرہ زیادہ ہوتی ہے اور آخر عمر تک بینائی ٹھیک رہتی ہے جس کسی کو مرگی کے دور پڑتے ہوں وہ اگر اپنے پاس رکھے تو اس مرض میں کافی افاقہ ہوتا ہے اس کے علاوہ گردے کا درد جس کو ہوتا ہو وہ اس کو اپنی زبان کے نیچے رکھے تو فوراً درد میں آرام ملتا ہے۔
موافق اور ناموافق پتھروں کے اثرات

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں