پیر‬‮ ، 23 جون‬‮ 2025 

موافق اور ناموافق پتھروں کے اثرات

datetime 19  مارچ‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پہچان : اصل مرجان کو خون میں ڈال دیا جائے تو اس کے چاروں طرف گاڑھا خون جمع ہونے لگتا ہے اصل مرجان اگر گائے کے دودھ میں ڈال دیا جائے تو اس میں لال رنگ کی جھائی دکھائی دینے لگتی ہے۔ اعلیٰ درجہ کا مرجان پہننے سے زمین ‘بیٹے اور بھائیوں کے سکھ ملتا ہے نصیب اچھا ہوتا ہے اس کے علاوہ خون کی بیماریاں اور بھوت پریت کو دورکرنے کے لئے مفید ہے کمزوری بھوک کا نہ لگنا دل کی بیماری اور منہ کی بیماری میں بھی مفید ہے۔
مرجان ‘ برج حمل‘ سرطان‘ اسد‘ میزان‘ عقرب ‘جدی‘ دلو اور حوت والوں کے لئے فائدہ مند ہے لیکن کسی اچھے نجومی کی صلاح سے پہننا چاہیے۔
پہننے کا طریقہ: منگل کے دن چھوٹی انگلی کے ساتھ والی انگلی میں مریخ کی ساعت میں پہننا چاہیے اس کا وزن چھ‘ سات‘ دس‘ بارہ رتی ہونا چاہیے تو مفید ہو گا اس کو سونے یا تانبے کی دھات میں پہنیں۔
پنا: (EMERALD)یہ عطارد کا نگ ہے اسے اردو میں پنا‘ہندی میں سوپرتی ہریتی ‘فارسی میں زمرد‘ عربی میں الماس اور انگریزی میں ایمرڈ کہتے ہیں پنا سبز رنگ کا صاف اور ملائم چمکدار ہوتا ہے۔
پہچان : شیشے کے گلاس میں پانی اور پنا ڈال دیا جائے تو ہری کرنیں دکھائی دیں گی اصلی زمرد کو ہاتھ میں لیکر دیکھنے سے آنکھوں میں ٹھنڈک کا احساس دیتا ہے زمرد پہننے سے عقل میں اضافہ اور یادداشت بڑھتی ہے۔ علم عقل و دولت اور کاروبار کی ترقی کیلئے فائدہ مند مانا گیا ہے سکون دیتا ہے اور دماغی بیماریوں سے نجات دلاتا ہے زچہ عورت کی کمر پر کسی رومال میں باندھنے سے بچہ آسانی سے بغیر تکلیف کے ہو جاتا ہے اس کے علاوہ یہ نگ جادو ٹونے خون کی خرابی پتھری آنکھوں کی بیماری گردے کی بیماری اور دماغی کمزوری کے لئے مفید ہے۔

پہننے کا طریقہ:یہ نگ بدھ کے دن عطارد کی ساعت میں سونے کی انگوٹھی چھوٹی انگلی میں پہننا چاہیے کم از کم اس نگ کا وزن چارے چھ رتی تک ہو تو فائدہ دیتا ہے۔
پکھراج: (TOPAZ) پکھراج مشتری کا نگ ہے۔ اردو میں پکھراج ہندی میں یشب راج‘ فارسی میں اسے زرد یاقوت‘ عربی میں اسے اسفر اور انگریزی میں ٹوپاز کہتے ہیں۔ پکھراج کی مشابہت ہیرے سے بہت ملتی ہے۔ اس کا ذائقہ ترش ہوتا ہے۔
پہچان :پکھراج کا رنگ اکثر پیلا ہوتا ہے نیبو کے چھلکے کی طرح سونے کے رنگ کی طرح کیسر اور ہلدی کے رنگ کی طرح سفید ہیرے کے رنگ کی طرح بھی ہو سکتا ہے پکھراج ہتھیلی پر رکھنے سے چکنا محسوس ہوتا ہے کچھ بھاری اور قدرتی چمک والا اعلیٰ درجہ کا ہوتا ہے مگر بغیر چمک کے سفید دھبوں والا اور اندرونی ریشے دار پکھراج ناقص ہوتا ہے کسوٹی پر گھسنے سے اور زیادہ چمک دار ہوتا ہے اصلی نگ کو چوبیس گھنٹے دودھ میں رکھنے سے اس کی چمک میں فرق نہیں پڑتا جہاں کسی زہریلے کیڑے نے کاٹا ہو وہاں گھسنے سے زہر کا اثر دور ہو جاتا ہے جادو ٹونے کا اثر بھی نہیں ہونے دیتا۔ محبوب کے دل میں محبت اور کشش پیداکرتا ہے پکھراج دماغی طاقت اور ہمت کے لئے مفید ہوتا ہے عمر دراز کرتا ہے شادی اور اولاد کے لئے مفید ہے دینی کاموں کی طرف رجحان پیدا کرتا ہے کاروباری الجھنوں کو دورکراتا ہے۔ سمندری سفر کرنے والوں کے مفید ہے حکیم اس کا دواؤں میں استعمال کرتے ہیں۔ یہ یرقان‘ تلی‘ کھانسی ‘دانتوں کی بیماری‘ منہ کی بدبو‘ بواسیر بھوک کا نہ لگنا وغیرہ میں مفید ہے۔پہننے کاطریقہ:یہ نگ تین ‘پانچ ‘سات‘ نو‘ بارہ رتی وزن کا سونے میں جڑا کر شہادت والی انگلی میں پہننا چاہیے اوریہ نگ جمعرات کو مشتری کی ساعت میں پہنیں ‘پکھراج برج قوس اور حوت کے علاوہ حمل‘ سرطان اورعقرب والوں کے لئے مفید ہے۔اگر پکھراج نہ ملے تو اس کے بدلے میں سونیلا بھی پہنا جاتا ہے مبارک سونیلا ہلکے پیلے رنگ (سرسوں کی طرح پیلا پن) کا ہوتا ہے۔ کئی بار یہ پکھراج سے زیادہ پیلا پن لئے ہوتا ہے پہننے کا طریقہ پکھراج کی طرح ہی ہے۔
ہیرا: (DIAMOND) یہ نگ زہرہ سے منسوب ہے سنسکرت میں اسے وجرمنی اردو میں ہیرا عربی میں الماس اور انگریزی میں ڈائمنڈ کہتے ہیں خوب چمکدار سفید رنگ کا ہوتا ہے۔
پہچان : ہیرا گرم پگھلے ہوئے گھی میں ڈال دیا جائے تو گھی جلدی جمنے لگتا ہے اگردھوپ میں رکھیں تو قوس قزح کی طرح کرنیں دکھائی دیتی ہیں اندھیرے میں جگنو کی طرح چمکتا ہے۔ اس کو پہننے سے اولاد میں اضافہ ہوتا ہے دھن دولت جائیداد میں ترقی لاتا ہے عورت اور اولادکا سکھ ملتا ہے صحت یابی اور گھریلو و دنیاوی سکھ حاصل ہوتا ہے۔ ہیرے کا مارا ہوا کشتہ بہت سی بیماریوں میں فائدہ مند مانا جاتا ہے جنسی ہار مون پیدا کرتا ہے نامردی اورشوگر کوکنٹرول کرتا ہے دوائی کے طور استعمال حکیم کے مشورہ سے کرنا چاہیے۔
پہننے کا طریقہ: جمعہ کو زہرہ کی ساعت میں پہننا چاہیے ایک رتی یا اس سے زیادہ وزن کا سونے کی انگوٹھی میں پہنیں اور درمیانی بڑی انگلی میں پہننا بہتر ہے اس نگ کو برج ثور‘جوزا‘سنبلہ‘میزان‘ جدی اور دلو والے پہنیں فائدہ مند ہو گا۔
اوپل: (OPAL) یہ بھی زہرہ کا دوسرا نگ ہے اس کو پہننے سے اچھے خیال اور دینی کاموں کی طرف توجہ زیادہ رہتی ہے اور مزاج ٹھنڈا رہتا ہے زیادہ مشہور نہیں ہے۔

نیلم: (SEPHIRE) نیلم ستارہ زحل کا رنگ ہے اردو میں نیلم سنسکرت میں اندر نیل انگریزی میں سفائر عربی فارسی میں یاقوت ارزق کہتے ہیں اصلی نیلم چمکدار چکنا مور پنکھ کی طرح کے رنگ والا نیلی کرنوں والا خوبصورت ہوتا ہے لال پیلے دھبوں والا گھسا ہوا بغیر چمک والا ٹوٹا ہوا نیلم ناقص ہوتا ہے اوراس کے پہننے سے نقصان کا اندیشہ رہتا ہے۔
پہچان : اصل نیلم کو گائے کے دودھ میں ڈالا جائے تو دودھ کا رنگ نیلا لگتا ہے پانی سے بھرے شیشے کے گلاس میں ڈالا جائے تو نیلی کرنیں دکھا ئی دیں گی۔
نیلم پہننے سے دھن دولت مان و عزت ، دماغی قوت ، نوکری یا کاروبار اور خاندان میں اضافہ کا سبب بنتا ہے۔ صحت کی بہتری میں فائدہ مند ہے۔نیلم شنی کی ساڑھ ستی کے برے اثر کو دور کرتا ہے خیال رہے کہ عام طور پر نیلم چوبیس گھنٹہ میں اثر کرنا شروع کر دیتا ہے اگر نیلم ٹھیک نہ بیٹھے تو سخت نقصان کا اندیشہ ہوتا ہے۔ شناخت کے طور پرکم سے کم تین دن تک پاس رکھیں اگر برے خواب آئیں بیماری آئے یا چہرے کی بناوٹ میں فرق محسوس ہو تو مت پہنیں۔ بیماری میں سکون کے لئے ٹی بی‘ دل کی بیماری‘ کھانسی ‘بخار‘ آنکھوں کی بیماری‘دماغی بیماری‘ کینسر‘ پیشاب کے متعلق بیماریوں میں فائدہ مند ہے ٹوٹا ہوا نیلم پہننا کسی حادثہ میں موت کا سبب بن سکتا ہے۔
پہننے کا طریقہ: نیلم پانچ ‘سات‘ نو‘ بارہ رتی کا یا اس سے زیادہ وزن کا ہونا چاہیے۔ اس کو پنج دھات یا سونے یا پھر لوہے کی انگوٹھی میں جڑوا کر پہنیں۔ اس کو ہفتہ کے دن زحل کی ساعت میں اور درمیانی بڑی انگلی میں پہنا جائے یہ برج جدی اور دلو والوں کے لئے مفید ہے۔
گومیدک : (ZIRCON) یہ نگ ستار ہ راس سے منسوب ہے اس کو اردو اور انگریزی میں زرقون کہتے ہیں سنسکرت میں گومیدک کہتے ہیں اس کا رنگ ہلکا پیلے رنگ کا کچھ لالی وکالا پن لئے ہوتا ہے صاف بھاری گومیدک مبارک ہوتا ہے اس میں شہد جیسی چمک بھی دکھائی دیتی ہے۔
پہچان: عموماً گومیدک الو یا باز کی آنکھ جیسا ہوتا ہے اصلی گومیدک کو گائے کے دودھ میں رکھیں تو دودھ کا رنگ بدل جاتا ہے یہ پتھر دشمن کے خوف سے راحت دلاتا ہے اور رکاوٹوں کو دور کرتا ہے۔
پہننے کا طریقہ: اس کو ہفتہ کے دن زحل کی ساعت میں پانچ دھات یا لوہے کی انگوٹھی میں درمیان بڑی انگلی میں پہننا چاہیے اس کا وزن پانچ‘ سات‘ نو رتی کا ہونا چاہیے۔
طریقے کے مطابق پہننے سے بہت سی بیماریاں دور ہوتی ہیں دولت جائیداد اور اولاد کا سکھ لاتا ہے وکالت اور لوگوں میں عزت مان کے لئے خاص فائدہ مند ہے دشمنوں پر فتح دلاتا ہے جن کے زائچہ میں راس ایک‘ چار‘ پانچ‘ سات‘ نو‘ دسویں گھر میں ہو انہیں گومیدک پہننا چاہیے جدی برج والوں کیلئے بھی مبارک ہے۔
قروم :ارسطو کی تحقیق ہے کہ یہ پتھر غوطہ زن دریائے قرون سے نکالتے ہیں۔ ارسطو نے دریائے قرون لکھا ہے اب خدا جانے یہ کس سمندر کا نام ہے۔ اس پتھر میں زردی ‘سرخی‘ سپیدی‘ سبزی غرض سب رنگ ہوتے ہیں جس کے پاس یہ پتھر ہو اس کی بات پر سب یقین کر لیتے ہیں چاہے وہ جھوٹ کہہ رہا ہو۔ شیطان اور خبیث ارواح کا اس پر کوئی اثر نہیں ہوتا۔
کرک:یہ پتھر ہندوستان میں پایا جاتا ہے۔ رنگ سفید ہوتا ہے اور جب تراشا جائے تو ہاتھی دانت کی طرح اندر سے نکلتا ہے۔ دریائے سندھ کے کنارے پر بھی ملتا ہے جس کے پاس یہ پتھر ہو تو شیطانی اور بد ارواح اس کے پاس نہیں آتیں اور نظر بد سے محفوظ رہتا ہے۔ اکثر امراء اور سلاطین سونے کی انگوٹھی بنوا کر اس میں یہ پتھر لگوا کر استعمال کرتے ہیں لیکن سونا مذہب اسلام میں مرد کیلئے جائز نہیں ہے البتہ عورتیں سونا پہن سکتی ہیں لیکن بعض جگہ سونا پہننا بھی مفید ہوتا ہے۔ سونے کا تعلق شمس سے ہے لہٰذا اس کی تاثیر گرم ہے اس لئے جب شمس کی مناسبت سے کسی عمل میں حدت پیدا کرنے کی غرض سے سونے کا استعمال ہو تو یہ جائز ہے اس لئے کہ اس کا استعمال اس طرح دوا کی طرح ہو جاتا ہے اور بطریق دوا سونے کا استعمال ناجائز نہیں ہے۔ ہاں اظہار امارت و سروری کیلئے یا کبر و نخوت کی وجہ سے سونے کا استعمال جائز نہیں ہے۔
کرمانی:یہ پتھر اس جگہ ملتا ہے جہاں شیر ببر رہتا ہے اس کا رنگ سیاہ ہوتا ہے یہ پتھر غیر مترقبہ ہوتا ہے اگر کسی کو مل جائے تو عجیب شے ہے اس پتھر کو باریک پیس کر قدرے پھٹکڑی میں ملا کر دودھ میں ڈال کر اس شخص کو پلایا جائے جس کو جذام ہو تو ایک ہی مرتبہ یا دومرتبہ کے استعمال سے جذام قطعی جاتا رہتا ہے۔
کہربا:مشہور پتھر ہے اس کی تسبیح بنائی جاتی ہے شناخت یہ ہے کہ گھاس کے تنکے کو اپنی طرف کھینچتا ہے حقیقت میں کہربا معدنی پتھر نہیں ہے بلکہ ایک درخت کا گوند ہے اس دخت کا نام جو زردی ہے جس عورت کے پاس کہربا ہو اس عورت کا حمل ساقط نہیں ہوتا سیلان خون کا مجرب علاج ہے۔



کالم



کرپٹوکرنسی


وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…