لاہور ( این این آئی)پاکستان کے نامور گلوکار اور اداکار علی ظفر کی طرف سے ہتک عزت کے کیس کا سامنا کرنے والی گلوکارہ میشا شفیع نے عدالت میں اعتراف کیا ہے کہ خواتین عوام کے سامنے جھوٹ بول سکتی ہیں اور وہ کسی کے خلاف بھی سنگین جھوٹے الزامات لگاسکتی ہیں۔
کیس کی سماعت لاہور ڈسٹرکٹ کورٹ میں ہوئی جہاں میشا شفیع پر علی ظفر کے وکیل نے جرح کی جبکہ گلوکارہ کے وکیل نے اس جرح کو غیر متعلقہ قرار دیا۔سماعت کے دوران علی ظفر کے وکیل نے گلوکارہ سے پوچھا کہ کیا کوئی خاتون پبلک میں جھوٹ بول سکتی ہے یا کسی کے خلاف جھوٹے الزامات لگاسکتی ہے تو میشا شفیع کا کہنا تھا کہ ہر چیز ممکن ہے۔
اس موقع پر علی ظفر کے وکیل کا کہنا تھا کہ میشا شفیع نے گلوکار کی شہرت اور ساکھ کو نقصان پہنچانے کیلئے ان پر جنسی ہراسانی کے جھوٹے الزامات لگائے۔دوسری طرف میشا شفیع کے مطابق ان کے الزامات جھوٹے نہیں تھے اور وہ پاکستان میں می ٹو مہم کو لانچ نہیں کرنا چاہتی تھیں۔واضح رہے کہ میشا شفیع نے 2018ء میں ٹویٹر پر علی ظفر کے خلاف الزامات لگائے تھے اور اس تنازعہ نے بہت شہرت حاصل کی۔