ہمیں تاریخ دے دیں اور تادیبی کارروائی سے روکنے کے احکامات دیے جائیں ۔ جسٹس ارباب محمد طاہرنے کہاکہ سب کچھ اب وہی عدالت دیکھے گی ہمارے پاس مزید ایف آئی آر کی تفصیل نہیں ہے ۔وکیل سر دارعبد الرزاق نے کہاکہ شیخ رشید کے گھر چھاپہ مارا گیا اور فیملی کو ہراساں کیا جا رہا ہے ۔
جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہاکہ تو ہم کیا کریں پولیس کو اپنے کام سے روک دیں۔ وکیل نے کہاکہ نہیں ہم یہ نہیں کہہ رہے رات تین بجے گھر میں چھاپہ مارا گیا ، ملازمین کو مارا گیا تشدد کیا گیا ایک ملازم کا بازو فریکچر ہوگیا ۔ عدالت نے استفسار کیاکہ لیکن آپکی درخواست پر تو اعتراضات ہیں وہ کیا ہیں۔ وکیل نے کہاکہ اعتراض ہے کہ ہم نے متعدد استدعا کیں ہیں ، ساتھ حفاظتی ضمانت بھی مانگ رہے ہیں۔ وکیل نے کہاکہ کریک ڈاؤن چل رہا ہے میرے موکل کے خلاف کوئی کیس نہیں ضمانت پر ہیں ۔ وکیل شیخ رشید احمد نے کہاکہ بغیر سرچ وارنٹ چھاپے مارے جا رہے ہیں اس لیے حفاظتی ضمانت چاہیے ۔ وکیل نے کہاکہ اس ہائیکورٹ کی دوسری عدالت دو مقدمات کو معطل کر چکی ہے ۔ عدالت نے استفاسر کیاکہ پہلے آپکا کیس یہاں کس عدالت کے پاس لگا ہوا تھا ۔ وکیل نے کہاکہ ہمارے کیسز جسٹس طارق محمود جہانگیری کے پاس تھے انھوں نے ضمانت بھی دی اور ایف آئی آر معطل بھی کیں، ۔ جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہاکہ اعتراضات دور کرکے کیس اسی بینچ کو بھیج رہے ہیں۔