ہفتہ‬‮ ، 15 مارچ‬‮ 2025 

عمران خان نے تسلیم کیا ہے ان کے پاس قتل کی سازش کا کوئی ثبوت نہیں ہے، وزیر داخلہ

datetime 13  جون‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ تفتیش کے دوران چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے تسلیم کیا ہے کہ ان کے پاس قتل کی سازش کا کوئی ثبوت نہیں ہے،9 مئی کو فوجی تنصیبات کو جلانے، ملک میں آگ لگانے، سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے کے بعد عمران نیازی کا خیال تھا عوامی ردِعمل حق میں ہوگا مگر ان کو سرپرائز ملا اور عوام اپنے شہدا، ان کے اہل خانہ اور پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہوگئے

9 مئی کے واقعات کے مرتکب چند سو لوگوں کے خلاف قانون پوری طرح سے حرکت میں ہے،لاکھوں ڈالرز پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کرنے میں خرچ کیے جا رہے ہیں جس میں پی ٹی آئی کے لوگ پیش پیش ہیں،عمران نیازی کا یہ پروپیگنڈا بھی ناکام ہوا اور خود خواتین نے بھی اس پروپیگنڈا کو غلط ثابت کیا، یہ لوگ آئندہ بھی اس قسم کی پروپیگنڈا کرنے کی کوشش کرتے رہیں گے،یہ فتنا جلد ہی اپنے انجام کو پہنچے گا،مسلم لیگ (ن) نے کسی بھی جماعت کے ساتھ انتخابی اتحاد سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ بدھ کو یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ فوجی ادارے کے خلاف عمران خان نے جو جو الزامات عائد کیے، جو بھی گھٹیا گفتگو کی، جب اس حوالے سے ان سے تفتیش کی گئی تو انہوں نے تمام باتوں کو تسلیم کیا، کسی بھی جگہ یہ نہیں کہا کہ یہ آڈیوز میری نہیں ہیں اور یہ بھی بیان دیا کہ میرے پاس ان چیزوں کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے تفتیش کے دوران اعتراف کیا کہ جتنے بھی بیانات ہیں ان کی کوئی بنیاد اور ثبوت نہیں ہیں۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے پوچھا گیا کہ ایک وفاقی وزیر اور فوج کے سینیئر افسر کے خلاف الزام کیسے لگا لیا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کا وہ بیان تحریر میں لایا گیا جس پر انہوں نے دستخط کیے، یہ تفتیشی عمل کے بعد ایک مستند دستاویز ہے جس پر جے آئی ٹی مختلف مقدمات میں تفتیش کر رہی ہے اور اس کے پاس یہ ثبوت ہے جس پر عمران خان نے خود دستخط کیے اور خود تسلیم کیا کہ وہ الزامات لگانے، جھوٹ بولنے اور گھٹیا الزام تراشی کرنے میں کوئی مثال نہیں رکھتے

بغیر کسی ثبوت کے اس قسم کی الزام تراشی کرنے کے ماہر ہیں۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ یہ الزام تراشی جب فوج کے اعلیٰ افسران کے نام لے کر اپنے قتل کی سازش سے متعلق نوجوان نسل کو گمراہ کیا، پارٹی کے لوگوں کے ذہنوں میں زہر بھرا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان نے تسلیم کیا کہ ان کے پاس قتل کی سازش کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران نیازی اس ملک میں باقاعدہ طور پر سرکشی اور بغاوت کی تیاری کر رہا تھا

یہ (ٹائگر فورس) کے ذریعے ملک پر قبضہ کرکے اپنا ایجنڈا نافذ کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ 9 مئی کو فوجی تنصیبات کو جلانے، ملک میں آگ لگانے، سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے کے بعد عمران نیازی کا خیال تھا کہ عوامی ردِعمل ان کے حق میں ہوگا لیکن ان کو سرپرائز ملا اور عوام اپنے شہدا، ان کے اہل خانہ اور پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہوگئے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کے مرتکب چند سو لوگوں کے خلاف قانون پوری طرح سے حرکت میں ہے، اس سلسلے میں جے آئی ٹیز تشکیل دی گئی ہیں اور ان علاقوں کی تفتیش ہو رہی ہے جہاں فوجی تنصیبات موجود ہیں اور اس پر بہت ہی تفصیلی ثبوت موجود ہیں جو ان ملزمان کا جرم کے ساتھ ناتا جوڑ رہی ہیں۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ میں ایک بار پھر حکومت اور عسکری قیادت کی طرف سے اس بات کو دہرانا چاہتا ہوں کہ جو لوگ اس جرم میں ملوث ہیں وہ سزا کے عمل سے ضرور گزریں گے

اور ان کے خلاف قانون اپنا راستہ لے گا لیکن کسی بھی بے گناہ کو ہرگز ملوث نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اس (عمران خان) نے اس سلسلے میں جو بھی پروپیگنڈا کرنے کی کوشش کی ہے، پوری دنیا میں انہوں نے پاکستان کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے جس کے خلاف بیرون ملک پاکستانی کمیونٹی اٹھ کھڑی ہوئی ہے۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ لاکھوں ڈالرز پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کرنے میں خرچ کیے جا رہے ہیں جس میں پی ٹی آئی کے لوگ پیش پیش ہیں اور اسرائیل سمیت ہمارے دشمن ممالک کے تانے بانے بھی مل رہے ہیں جو کسی نہ کسی انداز سے ان کی معاونت کر رہے ہیں لیکن یہ لوگ اس میں بھی ناکام ہوں گے۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ جب پی ٹی آئی کی ایک سازش ناکام ہوئی تو انہوں نے یہ بیانیہ بنایا کہ جیلوں میں خواتین کے ساتھ بدسلوکی کی جا رہی ہے،

ان پر الزام یا ان کا جرم اپنی جگہ اور اس پر قانون کے مطابق عمل کیا جائے گا لیکن وہ خواتین ہماری بہنیں اور بیٹیاں ہیں، ان کے ساتھ کسی قسم کے غیرقانونی سلوک کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ عمران نیازی کا یہ پروپیگنڈا بھی ناکام ہوا اور خود خواتین نے بھی اس پروپیگنڈا کو غلط ثابت کیا

یہ لوگ آئندہ بھی اس قسم کی پروپیگنڈا کرنے کی کوشش کرتے رہیں گے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ اس فتنے نے 9 مئی کو خود ہی اپنے عمل سے قوم کو اپنی شناخت کرائی، اب یہ فتنا جلد ہی اپنے انجام کو پہنچے گا۔ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ گزشتہ روز عمران خان سارا بیان دے کر گئے ہیں، کہہ کر گئے ہیں کہ میرے پاس کوئی ثبوت نہیں

آج اگر وہ کہہ رہے ہیں کہ میرے پاس ثبوت ہے تو کل فراہم کرتے، اگر ثبوت فراہم نہیں کیے تو آج ٹوئٹ کرنے کے ساتھ ساتھ ثبوت بھی پیش کریں، اب قوم ان پر اعتماد نہیں کرے گی۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ملٹری حکام کا انویسٹی گیشن کرنے کا طریقہ کار باریک بینی پر مشتمل رہا ہے، وہ تفصیل کے ساتھ چیزوں کو دیکھ رہے ہیں، اس نے یہ سارا منصوبہ تیار کیا، یہ بچ نہیں سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ میری اطلاع کے مطابق فوجی تنصیبات پر حملے کے 7 مقدمات ہیں جو آرمی ایکٹ میں آتے ہیں اور اس میں تفتیش جاری ہے، ان تمام کیسز میں یہ لوگ ملوث پائے گئے ہیں جن کے اپنے بیانات اور ثبوت بھی موجود ہیں۔ایک اور سوال کے جواب میں رانا ثنااللہ نے کہا کہ جہاں تک سیکیورٹی کا تعلق ہے

ایک سابق وزیراعظم کے ناطے جو قانون اور رولز میں سیکیورٹی ان کا حق بنتی ہے وہ ان کو فراہم کی گئی ہے اور جہاں تک خطرے کی بات ہے تو پارٹی سربراہ ہونے کے ناطے اور جس قسم کے تنازعات میں وہ ملوث ہیں تو ایسی توقعات ہو سکتی ہیں لیکن ان کی سیکیورٹی کا انتظام کیا ہے۔آئندہ انتخابات میں اتحاد کرنے کے حوالے کیے گئے سوال پر وزیر داخلہ نے کہا کہ ابھی تک پاکستان مسلم لیگ (ن) نے کسی بھی جماعت کے ساتھ انتخابی اتحاد کرنے سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا

اور پنجاب میں پارٹی کا صدر ہونے کے ناطے یہ کہوں گا کہ ہمیں انتخابی اتحاد کی ضرورت نہیں ہے وہ ہمارے مفاد میں ہے لیکن سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر تمام جماعتوں سے بات ہو سکتی ہے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ پاکستانی سیاست کی بدقسمتی تھی کہ ایک ایسے شخص کو سیاست میں مرج کردیا گیا جو سیاستدان ہونے کے باوجود گفتگو کرنے پر یقین نہیں رکھتا تھا

اپنے مخالف سیاستدانوں کے وجود کو تسلیم کرنے کا انکاری تھا اور کہتا تھا کہ اپنے مخالف سیاستدانوں سے بات کرنے سے بہتر ہے مر جاؤں، اب وہ اپنے انجام کو پہنچا ہے تو پاکستان استحکام پارٹی، پیپلز پارٹی سمیت تمام جماعتوں سے بات ہو سکتی ہے اور ملک کو معاشی عدم استحکام سے نکالنے کے لیے تمام جماعتوں کو مل کر کوشاں ہونا چاہیے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سنبھلنے کے علاوہ


’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…