پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

چار روز کی شدید سیاسی بدامنی، قوم کو اربوں روپے کے نقصان کا سامنا

datetime 13  مئی‬‮  2023 |

لاہور ( این این آئی) چار روز کی شدید سیاسی بدامنی کے نتیجے میں، قوم کو اربوں روپے کے معاشی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے، اس کے ساتھ جان و مال کانقصان بھی ہوا۔ اس صورتحال کے جواب میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر کاشف انور نے تمام سیاسی جماعتوں سے پر زور اپیل کی ہے کہ وہ اپنے اختلافات کو ایک طرف رکھ کر قومی معیشت کی بحالی کو ترجیح دیں۔

معاشی تجزیہ کاروں کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق جاری سیاسی بدامنی کے نتیجے میں ملکی معیشت کو 10 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچا ہے۔ ان اعداد و شمار میں کاروبار پر براہ راست اثر، صارفین کے اخراجات میں کمی، سپلائی چین میں رکاوٹیں، اور سرمایہ کاروں کے اعتماد پر منفی اثرات شامل ہیں۔ بدامنی نے مینوفیکچرنگ، سیاحت اورسروسز سمیت متعدد شعبوں کو شدید دھچکا پہنچایا ہے۔

صدر لاہور چیمبر کاشف انور نے کہا کہ معاشی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک مربوط اور ٹھوس کوشش کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ایک جامع چارٹر آف اکانومی پر دستخط کرنے کی تجویز پیش کی ہے جس کا مقصد براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی ) کو راغب کرنا اور معاشی بحالی کے کلیدی محرکات کے طور پر مقامی سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے۔مجوزہ چارٹر آف اکانومی میں متعدد اسٹریٹجک اقدامات شامل ہوں گے، جن میں کاروبار کرنے میں آسانی کو بڑھانے، سرمایہ کاروں کے لیے دوستانہ ضابطوں کا قیام ، مضبوط انفراسٹرکچر تیار کرنے، اور ملکی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے سازگار ماحول کو فروغ دینے کی پالیسیاں شامل ہیں۔

یہ اقدامات معاشی نمو کو بحال کرنے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور مختلف شعبوں میں پائیدار ترقی کے لیے بنائے گئے ہیں۔لاہور چیمبر کے صدر کی سیاسی جماعتوں سے چارٹر آف اکانومی کے تحت متحد ہونے کی درخواست اس فہم پر مبنی ہے کہ قوم کا استحکام اور خوشحالی اجتماعی عمل اور مشترکہ ذمہ داری پر منحصر ہے۔ متعصبانہ مفادات کو ایک طرف رکھ کر اور معیشت کی بہتری پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، امید کی جاتی ہے کہ سیاسی رہنما تمام شہریوں کے لیے استحکام، ترقی اور خوشحالی کو یقینی بناتے ہوئے ایک روشن مستقبل کی راہ ہموار کریں گے۔جیسا کہ قوم حالیہ سیاسی بدامنی کے نتیجے میں مشکلات سے دوچار ہے، ایک جامع چارٹر آف اکانومی کا نفاذ امید کی کرن کے طور پر ہو گا ، جو معاشی بحالی اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کا راستہ پیش کرتا ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ سیاسی جماعتیں اتحاد کے مطالبے پر دھیان دیں اور ایک لچکدار اور فروغ پزیر قومی معیشت کی سمت طے کرنے کے لیے کوشش کریں ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…