حیدرآباد(این این آئی)آٹا بھی غریب کی پہنچ سے دور ہو گیا ہے ، مہنگائی کی وجہ سے عوام خود کشیاں اور اپنے جگر گوشوں تک کو فروخت کرے پر مجبور ہو گئے ہیں، جماعت اسلامی حیدرآباد بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف 8 جنوری کو بعد نماز عصر اورنگزیب مسجد گاڑی کھاتہ پر احتجاجی مظاہرہ کر ے گی۔امیر جماعت اسلامی ضلع حیدرآباد عقیل احمد خان نے کہا ہے کہ حیدرآباد سمیت سندھ بھر میں عوام آٹے کے لیے پریشان ہورہی ہے
حکومت اور ضلعی انتظامیہ کا خاموش رہنا سمجھ سے بالاتر ہے انہوں نے کہا کہ شہری آٹے کے لیے مارے مارے پھر رہے ہیں سستا آٹا اسٹالز کے نام پر لوگوں بالخصوص بزرگ مرد و خواتین کی تذلیل کی جاتی ہے عوام کئی کئی گھنٹوں آٹے کی حصول کے لیے لائنوں میں کھڑے آٹا آنے کا انتظار کرتے رہتے ہیں، حیدرآباد میں 140روپے کلو تک آٹا فروخت کیا جا رہا ہے، مافیا کی جنگ میں عوام پس گئے، آٹے اورگندم جیسی بنیادی ضرورت کے بدترین بحران سے عوام ذہنی اذیت کا شکار ہیں، انہوں نے کہا کہ آٹے کی قیمتوں میں اضافہ حکومتی نا اہلی اور غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے،
گیس بجلی اور آٹے کی قیمتوں میں اضافہ سے مہنگائی کے طوفان نے عوام کا جینا مشکل بنادیا ہے جس سے نجات کے لئے عوام خود کشیاں کرنے پر مجبور ہیں، سندھ ایک زرعی صوبہ ہے مگر کرپٹ انتظامیہ کی وجہ سے عوام آٹے کے بحران و قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے دوہرے عذاب میں ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت مہنگائی کے جن کو بوتل میں بند اور آٹے کا مصنوعی بحران پیدا کر کے ناجائز فائدہ اٹھانے والے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کاروائی کرے اس کے برعکس ضلعی انتظامیہ سستا آٹا فی کلو 65 روپے 10 کلو آٹے کے لاکھوں تھیلے عوام میں فروخت کرنے کا دعویٰ کر رہی ہے جو عوام کے زخموں پر مرہم رکھنے کے بجائے ان کے زخموں پر نمک پاشی ہے۔