اسلام آباد (این این آئی) وزارت خزانہ نے قرضوں سے متعلق رپورٹ جاری کردی،رواں مالی سال معاشی شرح نمو5 فیصد ہدف کے مقابلے محض 0.8 فیصد رہنے کا امکان ہے۔وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق مالی سال 2024میں معاشی ترقی کی شرح 3.5 فیصد2025میں 5فیصد رہنے کاامکان ہے،2026میں معاشی ترقی کی شرح 5.5فیصد تک پہنچ جائیگی۔
رپورٹ کے مطابق شرح سود بڑھنے سے پاکستان کے ذمے قرضوں کا حجم بڑھا۔ ڈالرکا ایکسچینج ریٹ بڑھنے سے بھی مہنگائی اورقرض میں اضافہ ہوا،اس سال ملک میں مہنگائی 28.5فیصد رہے گی۔رپورٹ کے مطابق آئندہ مالی سال مہنگائی کی شرح 21فیصد رہے گی،2026تک قرضہ معیشت کے 70 فیصد سے زائد رہنے کا خدشہ ہے۔جبکہ مہنگائی کے بڑھنے کی شرح 6.5فیصد ہوسکتی ہے۔رپورٹ کے مطابق 2026تک ڈالرکا ایکسچینج ریٹ 6فیصد مزید بڑھنے کا امکان ہے،
دسمبر2022تک پاکستان کا کل قرضہ 55ہزار800ارب روپے تھا۔ جولائی تا دسمبر ڈالر کا ایکسچینج ریٹ 11فیصد بڑھا۔وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق دسمبر تک پاکستان کے کل قرض میں مقامی قرضہ 62.8فیصد ہے،کل قرض میں غیر ملکی قرضہ 37.2فیصد ہے۔جولائی تا دسمبر3.2ارب ڈالرکا غیرملکی قرضہ لیا اور2.7ارب ڈالر واپس کیا۔مالی سال 2024میں مہنگائی کے بڑھنے کی شرح 21فیصد رہنے کا امکان ہے جبکہ 2025میں مہنگائی 7.5فیصد رہنے کا امکان ہے۔