اسلام آباد (این این آئی)”صاف چلی شفاف چلی، تحریک انصاف چلی ”نے مشکوک انداز میں آزاد کشمیر میں1300 کروڑ اضافی بجٹ پھونک دیا ۔میڈیارپورٹ کے مطابق سرکاری مراسلے میں انکشاف ہوا ہے کہ پی ٹی آئی کے دور میں اربوں روپے اضافی بجٹ خرچ کیاگیا، پی ٹی آئی کے دور میں منظور شدہ بجٹ سے پانچ گنا زیادہ خرچ کردیاگیا۔
چیف سیکرٹری نے سیکرٹری فنانس ڈیپارٹمنٹ آزادجموں وکشمیر سے تمام حسابات کا ریکارڈ طلب کرلیا ۔ چیف سیکرٹری کو حکم دیاگیا کہ رقوم کیسے جاری ہوئیں؟ کہاں خرچ ہوئیں؟ تمام کھاتے پیش کئے جائیں، ،سنگین مالی بے ضابطگیوں پر چیف سیکریٹری آزادجموں وکشمیر ڈاکٹر محمد عثمان چاچڑ نے سیکریٹری خزانہ آزادکشمیر کو خط لکھ دیا ۔چیف سیکرٹری کے خط میں کہاگیاکہ وزیراعظم سیکریٹریٹ کے لئے 19 کروڑ99 لاکھ روپے کا بجٹ منظور ہوا تھا، محکمہ خزانہ کی اجازت سے 75 کروڑ5 لاکھ روپے کی اضافی، سپلیمنٹری بجٹ لے لیاگیا۔ خط میں کہاگیاکہ سیکرٹ سروسز فنڈ کے لئے بھاری مقدار میں اضافی رقم خزانے سے لی گئی، خفیہ خدمات کے لئے اصل میں 2 کروڑ روپے کی رقم دی گئی تھی۔ خط میں کہاگیاکہ سیکرٹ سروسز فنڈ کی منظور شدہ رقم کے بجائے 60 کروڑ5 لاکھ حاصل کئے گئے، یہ اضافی رقم تین سہہ ماہیوں میں لی گئی اور سال کی چوتھی سہہ ماہی ابھی شروع ہوئی ہے۔چیف سیکریٹری نے سنگین مالی بے ضابطگیوں سے متعلق مراسلہ 14 اپریل 2023 کو سیکریٹری فنانس اے جے کے کو بھجوایا ہے خط میں کہاگیاکہ میرے علم میں آیا ہے کہ فنانس ڈیپارٹمنٹ کی مرضی سے بہت بڑے پیمانے پر رقوم جاری کی گئی ہیں۔چیف سیکرٹری نے سیکرٹری فنانس ڈیپارٹمنٹ اے جے کے کو خط میں کہاکہ یہ صورتحال کبھی بھی میرے علم میں نہیں لائی گئی، آزادجموں وکشمیر حکومت کو درپیش مالی مشکلات کے حوالے سے اجلاس میں بھی یہ معاملہ زیرغور نہیں لایاگیا۔