اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

ورلڈ کپ ٹورنامنٹ، کرکٹ سیاسی تنائو کا شکار پڑوسیوں پاکستان اور بھارت کے درمیان پھنس کر رہ گئی

datetime 7  اپریل‬‮  2023 |

لاہو ر( این این آئی) سیاسی تنازع کے گہرے سائے آئی سی سی ورلڈکپ کا حسن گہنانے لگے، سابقہ روایات کے برعکس اب تک تاریخوں اور وینیوز کا اعلان نہ کیا جاسکا۔تفصیلات کے مطابق عام طور پر آئی سی سی میگا ایونٹس کا شیڈول ایک سال پہلے ہی جاری کردیا جاتا ہے، 2019 ء میں انگلینڈ اور ویلز میں ہونے والے گزشتہ ورلڈکپ میچز کی تاریخوں اور وینیوز کا اعلان بھی 12ماہ پہلے ہی کردیا گیا تھا

مگر اس بار پیچیدہ صورتحال کی وجہ سے غیر معمولی تاخیر دیکھنے میں آرہی ہے۔بی سی سی آئی اس سے قبل 3ون ڈے ورلڈکپ مقابلوں کی مشترکہ میزبانی کرچکا ہے، دنیا کے امیر ترین بورڈ کو آئی پی ایل سمیت میگا ایونٹس کا وسیع تجربہ حاصل ہے، رواں سال اکتوبر، نومبر میں ہونے والے میگا ایونٹ کا انعقاد کرانے میں اس کو کوئی بڑی مشکلات پیش نہیں آنا چاہئیں مگر پاکستان اور بھارت کے کشیدہ تعلقات نے معاملات کو پیچیدہ بنادیا ہے، کرکٹ سیاسی تنائو کا شکار پڑوسیوں کے درمیان پھنس کر رہ گئی ہے۔بھارت نے ستمبر میں ایشیا کپ کے لئے اپنی ٹیم پاکستان بھجوانے سے انکار کیا تو درمیانی راستہ نکالتے ہوئے ’’ہائبرڈ ماڈل‘‘کی تجویز پیش کی گئی جس کے مطابق صرف بھارت کے میچز کسی نیوٹرل وینیو پر کھیلے جائیں گے، باقی ایونٹ پاکستان میں ہی ہو گا، پی سی بی نے بدلے میں ابھی تک باقاعدہ طور پر آئی سی سی پلیٹ فارم پر ورلڈ کپ میں اپنے مقابلے کسی نیوٹرل وینیو پر کھیلنے کا ارادہ ظاہر نہیں کیا۔اس حوالے سے شائع ہونے والی خبروں کی تردید بھی کردی لیکن اس کے ساتھ اپنے وضاحتی بیان میں یہ بھی کہا کہ صحیح وقت پر ’’ہائبرڈ ماڈل‘‘کی وکالت ممکن ہوسکتی ہے، بھارتی میڈیا میں گزشتہ روز شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستانی میچز کو بھارت سے باہر منتقل کرنے پرکوئی بات نہیں ہوئی ہے، شیڈول کا اعلان مناسب وقت پر کردیا جائے گا۔بی سی سی آئی کے سیکرٹری جے شاہ غیرملکی خبر رساں ایجنسی کو شیڈول سے متعلق معاملات پر بات کرنے کیلئے دستیاب نہیں ہو سکے، البتہ آئی سی سی نے ٹورنامنٹ کی برانڈنگ کے حوالے سے ہفتے کو یادگار تقریب سجانے کا عزم ظاہر کیا ہے، وہاں بھی پاکستان کی شرکت کا سوال کانوں میں گونجے گا، اس حوالے سے جے شاہ نے کہا کہ ہم ایک شاندار میگا ایونٹ میں جاندار کرکٹ مقابلوں کیلئے شدت سے اکتوبر کا انتظار کررہے ہیں،

بھارت ایک بار پھر میزبانی کا حق ادا کرنے کے لئے تیار ہے۔دوسری جانب بی سی سی آئی ابھی تک اپنی حکومت سے ورلڈ کپ کے لئے ٹیکس میں چھوٹ حاصل نہیں کر سکا، آئی سی سی سے دستخط کیے گئے میزبانی کے معاہدے کے تحت اگر

بورڈ یہ چھوٹ حاصل کرنے میں ناکام رہا تو رقم آئی سی سی انکم پول میں سے بھارتی حصے سے کٹوتی کی صورت میں وصول کر لی جائے گی۔یاد رہے کہ ورلڈ کپ کا 5اکتوبر سے آغاز ہو گا، فائنل 19نومبر کو احمد آباد میں دنیا کے سب سے بڑے کرکٹ سٹیڈیم میں ہونا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…