جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پی ٹی آئی انتخابات کی مدت میں ایک بار توسیع کیلئے آئینی ترمیم کرنے کو تیار ہے، اسد قیصر

datetime 6  اپریل‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عوامی سطح پر پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کیلئے اپنی تیاری کا اعلان کرے، قانون کے تحت انتخابی شیڈول میں 90 روز کی مدت سے زیادہ کی ترمیم کیلئے آئینی ترامیم پر غور کر سکتے ہیں ،ہمارے ملک کا کیا بنے گا؟

آخر کار سیاست کو ملک اور اس کے لوگوں کی بہتری کے لیے ہونا چاہیے،پنجاب میں الیکشن کی تاریخ پر عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کرنے کا حکومتی فیصلہ غیر آئینی ہوگا ۔اسد قیصر نے ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت ایک ساتھ بیٹھے اور ہم آئینی ترمیم کیلئے بھی تیار ہیں، اگر ایک بار کیلئے (انتخابات) کو 90 روز سے آگے بڑھایا جا سکتا ہے تو ہم مزید کیا لچک پیش کر سکتے ہیں؟پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ باضابطہ طور پر (مذاکرات) کے لیے اقدام کرے اور وزیر اعظم اعلان کریں کہ وہ مذاکرات کرنا چاہتے ہیں، پھر ہم مل بیٹھ کر معاملات طے کریں گے ، یہ وقت کی ضرورت ہے کہ سیاسی رہنما بات چیت کریں۔مذاکرات کے لیے اسد قیصر نے زور دے کر کہا کہ پی ٹی آئی سامنے آنے والی کسی بھی رکاوٹ کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے، ساتھ ہی انہوں نے ملک اور اس کے شہریوں کو ترجیح دینے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔اسد قیصر نے کہاکہ ’وہ (عمران خان) نے بارہا مذاکرات کی ضرورت کے بارے میں بات کی ہے تاہم بدقسمتی سے ان کے مذاکرات کے مطالبات کو اکثر کمزوری کی علامت کے طور پر غلط سمجھا جاتا ہے۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ ہمارے ملک کا کیا بنے گا؟ آخر کار سیاست کو ملک اور اس کے لوگوں کی بہتری کے لیے ہونا چاہیے۔سابق اسپیکر نے دعویٰ کیا کہ پنجاب میں الیکشن کی تاریخ پر عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کرنے کا حکومتی فیصلہ غیر آئینی ہوگا

اور ایک ایسی حکومت کی نشاندہی کرے گا جو صرف اپنے مفادات پر مرکوز ہے، اس کی مقبولیت کو مزید کم اور اس کی ’سیاسی موت‘ کی راہ ہموار کر رہی ہے۔پی ٹی آئی رہنما نے انتخابات کی تاریخ کے حوالے سے قانون کی پاسداری کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے استدلال کیا کہ انتخابات کی تاریخ میں تھوڑا سا اتار چڑھاؤ بھی قانون کے مطابق منظور ہونا ضروری ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ انتخابات شفاف اور منصفانہ اور کسی قسم کے اعتراضات سے پاک ہوں تاہم قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر نے جاری سیاسی بحران کو حکومت کی جانب سے تعمیری بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے عزم پر شکوک کا اظہار کیا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ پاکستان اور اس کے عوام کی ضروریات کو مقدم رکھنا چاہیے، سوال کیا کہ کیا حکومت واقعی بحران کو ختم کرنے اور مذاکرات شروع کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے۔اسد قیصر نے کہا کہ ملک میں ابلنے والی مایوسی خطرناک ہے اور یہ سب کو بہا لے جائے گی۔انہوں نے موجودہ سیاسی صورتحال کے بارے میں اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کا یقین ہے کہ اقتدار میں رہنے والے واضح طور پر نہیں سوچ رہے، عوام میں پھیلتی ہوئی مایوسی ’خطرناک سطح‘ تک پہنچ رہی ہے اور ملک کے استحکام کے لیے ایک اہم خطرہ ہے۔انہوں نے ایک ایسا ماحول پیدا کرنے کیلئے قومی اتحاد کی اہمیت پر زور دیا جو منصفانہ اور شفاف انتخابات کے لیے سازگار ہو اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے قابل قبول ہو۔انہوں نے اس ضرورت پر روشنی ڈالی کہ ملک کے عوام اپنے قائدین کے انتخاب اور ملک کے مستقبل کا تعین کرنے کا حق استعمال کریں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…