اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

پی آئی اے کے سارے پائلٹ ادارہ چھوڑنا چاہتے ہیں، تہلکہ خیز انکشاف

datetime 30  مارچ‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے)نے کہا ہے کہ پی آئی اے کے سارے پائلٹ ادارہ چھوڑنا چاہتے ہیں۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی ایوی ایشن کا چیئرمین ہدایت اللہ کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں ڈی جی سی اے اے نے پی آئی اے کے امور پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پائلٹس کی

تنخواہوں پر تقریبا 35 سے 40 فیصد ٹیکس لگا ہے، پائلٹس کے فلائنگ آورز پر بھی ٹیکس لگا دیا گیا ہے۔ڈی جی سی اے اے نے کہا کہ اکثر فلائٹس کی منسوخی کا آپ سنتے ہیں اس کی وجہ پائلٹس ہی ہیں۔پی آئی اے حکام نے اجلاس میں کہا کہ 141پائلٹس کے لائسنسز میں مسائل تھے، جن میں 69 کلیئر ہو گئے۔ ڈی جی سول ایوی ایشن نے کہا کہ غلط لائسنسز دینے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی جا رہی ہے۔ڈی جی سول ایوی ایشن نے کہا کہ دراصل کوئی بھی لائسنس جعلی نہیں تھا، سابق وزیر سرور خان نے اسمبلی کے فلور پر یہ بات کی تھی۔سینیٹر شیری رحمان نے سوال کیا کہ پی آئی اے پر پابندی وغیرہ کے ایشوز اس بیان کے بعد لگے تھے نا، جس کے جواب میں ڈی جی سی اے اے نے کہا کہ جی ایسا ہی ہے زیادہ مسائل اسی وجہ سے ہوئے۔سینیٹر محسن عزیز نے سوال کیا کہ کیا پی آئی اے کبھی ہماری زندگی میں منافع میں جائے گی، جس کے جواب میں چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) پی آئی اے نے کہا کہ ہم آپریشنل منافع میں ہیں۔ محسن عزیز نے کہا کہ آپریشنل کی بات نہ کریں اوور آل بات کریں، ہر سال اربوں کا خسارہ پھر کہاں سے آجاتا ہے؟

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…