لاہور( این این آئی)سابق وزیراعلیٰ پنجاب و مرکزی صدر پاکستان تحریک انصاف چودھری پرویزالٰہی سے سابق وفاقی و صوبائی وزرا اور ارکان پنجاب اسمبلی نے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ ملاقات کرنے والوں میں ریاض فتیانہ، سردار نصر اللہ دریشک، غلام بی بی بھروانہ، میاں جلیل احمد شرقپوری، میاں عمران مسعود
اور سابق تحصیل ناظم سجاد حیدر چیمہ شامل تھے۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ شہبازشریف کی آٹا شعبدہ بازی اب تک متعدد غریبوں کی جان لے چکی ہے، آٹے کیلئے جس قدر اموات ہو رہی ہیں اور لوگ زخمی ہو رہے ہیں اس پر میرا نگران حکومت کو مشورہ ہے کہ رورل ہیلتھ سنٹرز میں آٹا پوائنٹس بنا لئے جائیں تاکہ وہاں کوئی زخمی ہو جائے تو اس کا فوری علاج تو ہو سکے، شہبازشریف نے تو صحت کے شعبے میں کوئی کام کیا نہیں ہم نے رورل ہیلتھ سنٹرز کی سطح پر صحت کی سہولتوں کیلئے اقدامات کئے، ہم نے ہسپتالوں میں تمام ٹیسٹ ایکسرے، الٹراسائونڈ اور ادویات فری کی تھیں، شہباز شریف اپنے دماغ کا الٹراسائونڈ بھی وہیں سے کروائیں ایک توفری ہے دوسرا شاید آٹے کے حصول کیلئے آئی ہوئی غریب عوام کی آواز ان تک پہنچے، شہبازشریف کے دماغی الٹراسائونڈ کے بعد ہو سکتا ہے کہ ان کی کسی اچھے کام کی طرف رغبت ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کے اختیارات محدود کرنے کیلئے اسمبلی میں کھلواڑ کیا جا رہا ہے، شہباز شریف عدلیہ اور پارلیمنٹ میں تصادم چاہتے ہیں، اپوزیشن کے بغیر کی گئی قانون سازی کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی، مریم نواز اور رانا ثناء اللہ کے بعد شہبازشریف نے بھی کھل کر عدلیہ مخالف جذبات کا اظہار کر دیا یہ سب نواز شریف کے اشارے پر ہو رہا ہے، عدالتی اصلاحات دراصل سپریم کورٹ پر دبائو ڈالنے کی ناکام کوشش ہے، یہ اجلاس جمہوریت پر شب خون مارنے کیلئے بلایا گیا،
آئین نے ہر ادارے کے اختیارات طے کر رکھے ہیں، شہباز کمپنی اپنی مرضی کا قانون لانا چاہتی ہے، اداروں کی خود مختاری کی وجہ سے ہی پاکستان میں جمہوریت قائم ہے، چیف جسٹس صرف وکلا ہی نہیں پوری قوم کی ریڈ لائن ہیں، قوم عدلیہ کی آزادی پر کوئی قدغن برداشت نہیں کرے گی، حکومت اپنے غیر آئینی قواعد و ضوابط سپریم کورٹ پر مسلط نہیں کر سکتی۔