اسلام آباد (این این آئی)حکومت نے تحریک انصاف کو گرینڈ ڈائیلاگ کی پیشکش کردی ہے،تاکہ انتخابی مرحلے کے بعد نیا تنازعہ کھڑا نہ ہو۔ایک انٹرویومیں احسن اقبال نے کہاکہ حکومت سینیٹ کے پلیٹ فارم سے تحریک انصاف کیساتھ بات چیت کا آغاز کرسکتی ہے،چیئرمین سینیٹ مذاکرات کیلیے اہم کردار اد اکرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہاملک کوسیاسی استحکام کی ضرورت ہے،سب کوملکربیٹھنا ہوگا،آزاد اورشفاف الیکشن کیلئے اصلاحات پرمشاورت ہوسکتی ہے تاکہ انتخابی مرحلے کے بعد نیا تنازعہ کھڑا نہ ہو،پی ٹی آئی آمادہ ہوتوانتخابی اصلاحاتی پرمشاورت ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ ملک کا سیاسی بحران عدلیہ کے کنڈکٹ کی وجہ سے ہے،سپریم کورٹ نے الیکشن کا فیصلہ عجلت میں دیا،سپریم کورٹ نے تمام اسٹیک ہولڈرزکوسننے کے بعد فیصلہ دینا تھا، سکیورٹی اورمعاشی صورتحال سیزیادہ اہم چیزوفاق ہے۔انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ ہماری ضمانتوں کی درخواستوں سے پہلے بینچ ٹوٹ جاتے تھے،عمران خان اورپی ٹی آئی نے کون سی سلیمانی ٹوپی پہنی ہوئی ہے؟تاریخ میں کوئی مثال ہے کہ کسی سائل کیلئے8بجے تک عدالت کھلے؟ پنجاب میں پی ٹی آئی حکومت بچانے کیلئے آئین کوری رائٹ کردیاگیا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اسمبلیاں توڑ کرنظام پرسیاسی خودکش حملہ کیا،ابھی الیکشن ہونے سے پنجاب کووفاق پرویٹوپاورحاصل ہوجائیگی،پنجاب کے الیکشن6ماہ پہلے ہوں گے تواس کاقومی اسمبلی پراثرہوگا،فیصلے سے پنجاب حکومت ہی فیصلہ کریگی کہ قومی اسمبلی میں کون جیتے گا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان نے خود فیصلہ کیاتھا کہ انتخابات نئی مردم شماری پرہوں گے،تاہم نئی حلقہ بندیاں اگست2023میں ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ ن کی قیادت نے صعوبتیں کاٹی ہیں،
عمران خان کوتو ابھی تک کسی نے پھول بھی نہیں مارا۔انہوں نے کہاکہ ہم فوج کیخلاف نہیں،سیاست میں فوج کے کردارکیخلاف ہیں،آرمی چیف اور فوج کو نشانہ بنایاجارہاہے،نوجوانوں میں فوج کیخلاف زہرگھولاجارہا ہے،پاکستان کے دشمنوں کوتوکچھ کرنے کی ضرورت ہی نہیں،پی ٹی آئی کا میڈیا سیل فوج کیخلاف پروپیگنڈا کررہا ہے۔
احسن اقبال نے کہا حکومت نے عمران خان کی آئی ایم ایف سے طے کردہ ساری شرائط پوری کردی ہیں،ہم نے خودپرسارا بوجھ لیکرآئی ایم ایف کی شرائط پوری کیں،اب آئی ایم ایف والے کہتے ہیں دوست مماملک گارنٹی دیں،جب بھی کوئی کرائسزہو اس میں سلورلائننگ ہوتی ہے۔دوست ممالک کی امداد اور آئی ایم ایف سے نکلنے کیلئے ایمرجنسی پرکام کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ لاہورجیسے واقعات پاکستان سے انویسٹرزکوبھگانے کیلئے کافی ہیں،جو رویہ دیکھنے میں آرہا ہے اس کی مذمت کی جانی چاہیے۔
پاکستان اورچین کے تعلقات پرانہوں نے کہاکہ سی پیک سے ملک میں 29ارب ڈالرکی سرمایہ کاری آئی،سی پیک سے پاکستان اورچین ایک ساتھ جڑگئے تھے،سی پیک سے پہلے پاک،چین دوستی معاشی میدان میں کمزورتھی،سی پیک میں کرپشن کے الزامات لگے، جس کی وجہ سے چینی سرمایہ کارچلے گئے۔انہوں نے کہا ہمیں اپنی ایکسپورٹس کو دگنا یا تین گنا بڑھانا ہوگا،75سال میں ہم اپنی ایکسپورٹس میں اضافہ نہیں کرسکے۔احسن اقبال نے کہا کہ ہمارے ہاں کسی حکومت کو10سال کا وقت نہیں ملا،بھارت میں بی جے پی اورکانگریس کی حکومتوں نے10،10سال پورے کیے،1991 میں نواز شریف حکومت نے کچھ چیزیں کیں، آج انہیں چھوا نہیں گیا۔