کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 21مارچ منگل کو اپنی گرفتاری کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے اپنےحامیوں کو احتجاج کی کال دیدی ہے۔ نیویارک کاؤنٹی کے مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی کی جانب سے تحقیقات کے سلسلے میں انہیں گرفتار کیا جا سکتا ہے۔ ٹرمپ کے خلاف توشہ خانے سے تحائف غائب کرنے کی تحقیقات بھی شروع کردی گئی ہے۔
ٹرمپ کے دورِ کے ڈھائی لاکھ ڈالر سے زیادہ مالیت کے 100 سے زیادہ تحائف ر یکارڈ کا حصہ نہیں۔روزنامہ جنگ میں رفیق مانگٹ کی خبر کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا ایپ ’ٹرتھ سوشل‘ پر لکھا کہ بغیر جرم ثابت کیے ریپبلکن امیدوار اور امریکا کے سابق صدر کو آئندہ ہفتے منگل کو گرفتار کیا جائیگا۔ انھوں نے پارٹی کے حامیوں اور اپنے فالوورز سے احتجاج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے کہا ہے اگر ٹرمپ کو مین ہٹن ڈی اے نے ہتھکڑیاں لگا کر گرفتار کیا توسابق صدر 2024میں دوبارہ واضح اکثریت سے صدر منتخب ہوجائینگے ۔ ٹرمپ نے سوشل پلیٹ فارم پر تفتیش کاروں پر اپنے تبصرے کیے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ ایک ’پری کہانی‘ کی پیروی کر رہے ہیں جسے ختم کر دیا گیا ہے۔مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی ایلون بریگ ٹرمپ کی جانب سے مبینہ طور پر اسٹار سٹارمی ڈینیئلز کو 2016 کے انتخابات سے قبل ایک دہائی پرانے جنسی معاملات کے بارے میں تحقیقات کر رہے ہیں۔ ٹرمپ نے کسی بھی غلط کام کی تردید کی ہے اور اس تحقیقات کو سیاسی انتقام کہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق مین ہیٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی ایلوین بریگ کے دفتر نے رواں سال کے آغاز میں ٹرمپ کیخلاف تحقیقات کرنے والی گرینڈ جیوری کو شواہد پیش کیے تھے۔گرینڈ جیوری ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق ذاتی وکیل مائیکل کوہن کی جانب سے مشہور میگزین ’پلے بوائۓ‘ کی ماڈل سٹارمی ڈینیئل کو انتخابی مہم 2016 میں ادا کی گئی ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر کی رقم کی تحقیقات کر رہی ہے۔سٹارمی ڈینیئل نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ رومانوی تعلق کا دعویٰ بھی کیا تھا تاہم سابق صدر اس کی تردید کر چکے ہیں۔