احمد آباد(این این آئی) بھارت کے تیز گیند باز محمد شامی کو بی جے پی کی حکمرانی والی بھارتی ریاست گجرات میں بی جے پی اورآر ایس ایس کے ہندوتوا غنڈوں نے ہراساں کیااوران پر جملے کسے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان جاری چوتھے
ٹیسٹ میچ کے دوران کھلاڑی دن کے کھیل کے بعد واپس آرہے تھے تو ہندو انتہا پسندوں نے شامی کو دیکھتے ہی ان کا مذاق اڑایا اور جے شری رام اور ہندوتوا کے دیگر مذہبی نعرے لگائے۔فاسٹ بالر ماضی میں بھی بڑے پیمانے پر ٹرولنگ کا نشانہ بن چکے ہیں۔ شامی خاموش رہے اور کوئی جواب نہیں دیا۔اس ناگوار واقعے کی ویڈیو وائرل ہو گئی ہے اورصارفین اس معاملے پر منقسم دکھائی دے رہے ہیں۔ایک صارف نے ہندو انتہاپسندوں کو کرایے کا ہجوم قراردیا جسے بی جے پی نے خریدا ہے جس کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ اس نے ٹیسٹ میچ کے 80فیصد سے زیادہ ٹکٹ خریدے ہیں۔ چند صارفین نے شامی کی حمایت کرنے والے مداحوں کو ہندو فوبک قرار دیا۔کچھ عرصہ قبل نوجوان بھارتی فاسٹ بالر ارشدیپ سنگھ کو دبئی میں ٹی ٹونٹی ایشیا کپ کے میچ میں پاکستان کے ہاتھوں بھارتی ٹیم کی شکست کے بعد بہت زیادہ ٹرول کیا گیا تھا اور انہیں خالصتانی کہا گیا تھا۔بھارت میں مسلمانوں کے خلاف تعصب کی جڑیں بہت گہری ہیں جو بھارت کے لیے اچھا نہیں ہے۔