ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

پاکستان تحریک انصاف نے لاہور میں دفعہ 144کے نفاذ کو الیکشن کمیشن میں چیلنج کر دیا

datetime 12  مارچ‬‮  2023 |

اسلام آباد/لاہور( این این آئی)پاکستان تحریک انصاف نے لاہور میں دفعہ 144 کے نفاذ کو الیکشن کمیشن میں چیلنج کر دیا، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی ہدایت پر پارٹی کے مرکزی رہنما بابر اعوان نے اسلام آباد جبکہ ڈاکٹر یاسمین راشد اور میاں اسلم اقبال نے لاہور میں الیکشن کمیشن کے دفاتر میں درخواستیں دائر کیں۔بابر اعوان کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کے دفتر میں درخواست دائر کی گئی

جس میں موقف اپنایا گیا کہ تحریک انصاف کی ریلی پر دفعہ 144کا نفاذ غیر قانونی ہے، الیکشن مہم تحریک انصاف کا آئینی حق ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ الیکشن کمیشن دفعہ 144کے نفاذ کو ختم کرے، پنجاب حکومت دفعہ 144کا نفاذ کر کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے پیرا 15کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔درخواست میں کہا گیا کہ پنجاب حکومت پی ایس ایل میچ کو جواز بنا کر ریلی کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے، تحریک انصاف کی ریلی اور پی ایس ایل کے میچ کا روٹ مختلف ہے، ریلی ساڑھے 5بجے ختم ہو گی جبکہ پی ایس ایل میچ 7بجے شروع ہو گا۔مزید کہا گیا ہے کہ اس سے پہلے کسی شہر میں پی ایس ایل کے دوران دفعہ 144کا نفاذ نہیں کیا گیا، الیکشن مہم تحریک انصاف کا آئینی حق ہے، پنجاب حکومت غیرقانونی طور پر تحریک انصاف کی الیکشن مہم کو روک رہی ہے۔الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بابر اعوان نے کہا کہ ملک میں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں، تمام ادارے الیکشن کرانے کیلئے کردار ادا کریں، تحریک انصاف کی ریلی اور پی ایس ایل کے میچ کا شیڈول اور روٹ الگ الگ ہے۔یہ عمران خان کے خوف کی وجہ سے سارا شہر بند کر دیتے ہیں، دفعہ 144کا نفاذ سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی ہے، نگران حکومت انتہائی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کر رہی ہے، الیکشن کمیشن انتخابات ممکن بنانے کیلئے اقدامات کرے۔پہلی ریلی میں ظل شاہ کی موت ہوئی، ظل شاہ اور ارشد شریف کے موت میں ایک ہی طریقہ واردات استعمال ہوا۔

آئین کی پابندی کی، گورنر اور وزرا آئین کو نہیں مان رہے اور اداروں پر حملہ کر رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے اپیل کر رہا ہوں، آر او اور ڈی آر او کو عدلیہ سے بلایا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کو خطرہ ہے اور ان پر حملہ ہو سکتا ہے، حکومت ہی بتاتی ہے کہ ان کی زندگی کو خطرہ ہے، وہ ریلی نکالنا چاہتے ہیں اور الیکشن مہم ہمارا حق ہے۔

تحریک انصاف وسطی پنجاب کی صدر ڈاکٹر یاسمین راشد اور میاں اسلم اقبال نے لاہور میں دفعہ 144کے نفاذ کے خلاف صوبائی الیکشن کمیشن کے دفتر میں درخواست جمع کرائی۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ انتخابی شیڈول جاری ہونے کے بعد دفعہ 144کا نفاذ نہیں ہو سکتا، ڈپٹی کمشنر نے غیر قانونی طور پر نوٹیفکیشن جاری کیا، اس سے قبل 8مارچ کو دفعہ 144نافذ کی گئی،

اس اقدام سے علی بلال کی شہادت کا واقعہ رونما ہوا۔تحریک انصاف کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ دفعہ 144کے نفاذ سے سیاسی طور پر عدم استحکام پیدا ہوگا، ریلی کا شیڈول پی ایس ایل روٹ سے مختلف رکھا گیا ہے۔درخواست میں دفعہ 144کے نوٹیفکیشن کو کالعدم اور اس کی آڑ میں پولیس کو کسی بھی غیر قانونی اقدام سے روکنے کی استدعا کی گئی ہے۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے

ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ ہماری ریلی الیکشن مہم کا حصہ ہے جس کو روکا گیا، ہم نے اپنی پٹیشن الیکشن کمیشن میں دائر کر دی ہے، ہم پاکستان کی سب سے بڑی اور پرامن جماعت ہیں، ان کا پورا پروگرام ہے کہ ہم پر ظلم ڈھایا جائے۔اگر ہم پر کوئی ظلم ڈھایا گیا تو زیادتی ہوگی،

الیکشن کمیشن سے پوچھا ہے کہ آپ کو کوئی ہدایت آئی ہے کہ الیکشن مہم پر پابندی لگانی ہے، جواب دیا گیا کہ کوئی ایسی ہدایت نہیں آئی۔میاں اسلم اقبال نے کہا کہ جب الیکشن کا شیڈول آ چکا تو تمام جماعتوں کو مہم چلانے کا حق حاصل ہے، امیدواروں کو ریلی کی شکل میں اپنے اپنے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے جانا ہے، ایک طرف آپ کہہ رہے ہیں کہ پنجاب اور کے پی میں صاف شفاف الیکشن ہونے جا رہے ہیں

اور دوسری جانب پاکستان کی سب سے بڑی جماعت پر قدغنیں لگائی جا رہی ہیں۔انہوںنے کہا کہ مریم نواز کو پروٹوکول میں جلسیوں کی اجازت دی جا رہی ہے، آج پاکستان کو اس نہج پر پہنچانے میں سارا قصور پی ڈی ایم کا ہے۔انہوں نے کہا کہ امیدواروں کو ریلی کی شکل میں اپنے اپنے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے جانا ہے۔ایک طرف آپ کہہ رہے ہیں کہ پنجاب اور خیبر پختوانخواہ میں صاف شفاف الیکشن ہونے جا رہے ہیں اور دوسری جانب پاکستان کی سب سے بڑی جماعت پر قدغنیں لگائی جا رہی ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…