اسلام آباد(آن لائن)پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات کی تاریخ کا معا ملے پرشہباز شریف آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمن کی ملاقات میں اختلاف سامنے آگئے، آصف زرداری نے الیکشن میں تاخیر نہ کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کے الیکشن کمیشن
سے تعاون نہ کرنے پر سپریم کورٹ توہین عدالت میں آپ کو بلالے گی،جبکہ شہبازشریف اور مولانا فضل الرحمن نے فوری الیکشن کی مخالفت کر دی ۔تفصیل کے مطابق اتحادی حکومت کے تین بڑوں کی اہم ملاقات گزشتہ روز ہوئی ، دونوں صوبوں میں انتخابات سے متعلق مختلف آرا سامنے آگئیں، سابق صدر آصف علی زرادری نے الیکشن میں تاخیر نہ کرنے کا مشورہ دیدیا اور کہا کہ حکومت انتخابات میں الیکشن کمیشن سے تعاون اور مدد نہیں کرے گی تو سپریم کورٹ توہین عدالت میں آپ کو بلالے گی۔ مقررہ تاریخ پر الیکشن نہ کروانے کے حوالے سے ہمیں ٹھوس آئینی و قانونی وجوہات دینا ہونگی، مسلم لیگ ن ملکی معاشی اور سیکیورٹی صورتحال کے تناظر میں الیکشن میں التوا کی حامی ہے، شہباز شریف نے اعلی عدلیہ کے حالیہ فیصلوں پر بعض تحفظات کا اظہارکیا ہے، عمران خان کو مسلسل ریلیف دئیے جانے پر بھی سوالات اٹھائے گئے۔ ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے خیبر پختونخوا میں سیکورٹی کی صورتحال پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معاشی اور سیکیورٹی صورتحال تمام سٹیک ہولڈرز کے سامنے رکھی جائے، خیبرپختونخوا میں حالات ایسے نہیں کہ الیکشن مہم چلا سکیں، تینوں اہم اتحادیوں کا اس معاملے پر مزید مشاورت پر اتفاق کیا گیا ہے، اسحاق ڈار نے رائے دی کہ ملکی معاشی صورتحال کے پیشِ نظر الیکشن دو سے چار ماہ تاخیر سے بھی ہوسکتے ہیں۔#/s#