بدھ‬‮ ، 30 اکتوبر‬‮ 2024 

زیتون کے تیل میں شامل اولائک ایسڈ کے مزید فوائد دریافت

datetime 27  فروری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

میڈرڈ(این این آئی)سائنس دانوں نے زیتون کے تیل میں شامل اولائک ایسڈ کے مزید فوائد دریافت کرلئے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق ہسپانوی محققین نے بتایاکہ جس طرح ہلدی کی جان اس میں موجود کرکیومن کیمیکل ہوتا ہے عین اسی طرح زیتون کے تیل میں اولیئک ایسڈ اس کا اہم ترین جزو بھی۔

اب اس کے مزید طبی فوائد دریافت ہوئے ہیں۔تمام اقساکے زیتون کے تیل میں 70 سے 80 فیصد مقدار اولیئک ایسڈ کی ہوتی ہے۔ اسپین میں واقع جامعہ سیوائل الجراف انسٹی ٹیوٹ اور کوسٹا ڈیل سول ہسپتال کے ماہرین نے ایک اہم مطالعہ کیا ، سائنسدانوں کے مطابق زیتون کے تیل میں اولیئک ایسڈ فیٹی ایسڈ کی صورت میں پایا جاتا ہے اور دل کے لیے انتہائی مفید ثابت ہوا ہے،اولیئک ایسڈ خلیات کی جھلی اور سالمات کو توانائی پہنچاتے ہیں اور اینٹی آکسیڈنٹس میں بھی اپنا اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ پھر بہت گہرائی میں یہ کولیسٹرول کو روکتا ہے یوں خون کے گاڑھیپن اور امراضِ قلب سے بچاتا ہے۔ دوسری جانب جسم میں سوزش کم کرنے کیلیے اس میں اہم اجزا شامل ہیں جو کینسر کے حملے کو پسپا کرتے ہیں۔ زیتون کے تیل میں 70 سے 80 فیصد مقدار اولیئک ایسڈ کی ہوتی ہے۔ اسپین میں واقع جامعہ سیوائل الجراف انسٹی ٹیوٹ اور کوسٹا ڈیل سول ہسپتال کے ماہرین نے ایک اہم مطالعہ کیا ، سائنسدانوں کے مطابق زیتون کے تیل میں اولیئک ایسڈ فیٹی ایسڈ کی صورت میں پایا جاتا ہے اور دل کے لیے انتہائی مفید ثابت ہوا ہے

موضوعات:



کالم



عزت کو ترستا ہوا معاشرہ


اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…

ڈنگ ٹپائو

بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…