لاہور( این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ مجھے قتل کرنے کیلئے جنوبی وزیرستان کے علاقے سے دو لوگوں کو ٹاسک دیا گیا ہے،دونوں پیشہ ور قاتلوں کو رقم بھی ادا کی گئی ہے،جنرل (ر) باجوہ کو پہچاننے میں غلطی ہوئی ، مانتا ہوں ملازمت میں توسیع دینا بڑی غلطی تھی ،اتنی بڑی غلطی کہ وہ غلطی نہیں بلکہ بلنڈر تھا ،
اس وقت مائنس عمران خان پالیسی چل رہی ہے، نواز شریف کو واپس لانے کیلئے مجھے نااہل کروانے کا منصوبہ بنایا ہے، ٹیریان کیس میں لارجر بنچ کا بننا میرے لئے اچھا ہے،ساری دنیا میں دہشتگردی ہوتی ہے لیکن اے پی سی کا نام نہیں سنا، اے پی سی میں شرکت کیلئے سوچ بچار کر رہے ہیں، ایسا لگ رہا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی ہو گی ، آئین میں واضح ہے کہ 90روز میں انتخابات ہونے چاہئیں،جب بھی اسمبلیاں تحلیل ہونی تھی موجودہ نگران حکومت بننا تھی ، ایسی انتقامی کارروائیاں تاریخ میں نہیں دیکھیں ۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ کو انٹر ویو اور پارٹی عہدیداروں کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اسٹبلشمنٹ ایک آدمی کا نام نہیں ، نیا آرمی چیف اپنی پالیسی لاتا ہے، جنرل (ر)باجوہ نے لابنگ کر کے حسین حقانی اور دوسرے لوگوں کو رکھوایا جو امریکہ میں میرے خلاف لابنگ کرتے تھے، یوں لگتا ہے ابھی بھی جنرل (ر) باجوہ کی پالیسی چل رہی ہے۔ابھی تک اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے مثبت اشارہ نہیں ملا، کمان کی تبدیلی کو ابھی صرف دو ماہ ہوئے ہیں لہٰذامیں آرمی چیف کو بینیفٹ آف ڈائوٹ دیتا ہوں، اس وقت مائنس عمران خان پالیسی چل رہی ہے، نواز شریف کو واپس لانے کیلئے مجھے نااہل کروانے کا منصوبہ بنایا ہے، ٹیریان کیس میں لارجر بنچ کا بننا میرے لئے اچھا ہے۔عمران خان نے کہا کہ جیل بھرو تحریک ایک پرامن احتجاج ہے، جیل بھرو تحریک میں خود گرفتاری دوں گا، مکمل صحتیاب ہونے کیلئے مزید دو ہفتے لگیں گے پھر جیل بھرو تحریک کی قیادت کروں گا، ابھی تک کسی سے کوئی رابطہ نہیں ہے اگر کوئی بات چیت کیلئے آیا تو بتائوں گا۔انہوں نے کہا کہ بلاول امریکہ میں ناشتہ تو کر سکتا ہے مگر افغانستان میں امن کی خاطر نہیں جا رہا، موجودہ طالبان حکومت پاکستان مخالف نہیں ہے،
ہم دہشتگردی کے متحمل نہیں ہو سکتے، ساری دنیا میں دہشتگردی ہوتی ہے لیکن اے پی سی کا نام نہیں سنا، اے پی سی میں شرکت کیلئے سوچ بچار کر رہے ہیں، کشمیر کا اصل سٹیٹس بحال ہونے تک بھارت سے بات چیت نہیں ہونی چاہیے ۔عمران خان نے کہا کہ پہلی مرتبہ عوام نے رجیم چینج کو قبول نہیں کیا،
ایسے لوگوں کو پنجاب میں لایا جا رہا ہے جو 25 مئی واقعہ میں ملوث تھے، جب قانون کی عملداری ہو گی تو ملک آگے جائے گا، حکومت توشہ خانہ میں پھنس گئی ہے، عدالت نے توشہ خانہ کی تفصیل مانگی جو نہیں ملی۔انہوں نے مزید کہا کہ یوں لگ رہا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی ہو گی، آئین میں واضح ہے آئینی طور پر الیکشن 90 روز میں ہونے ہیں اور اس پر عملدرآمد متعلقہ اداروں ے کروانا ہے،
یہ میرے ہاتھ پائوںباندھ کر الیکشن میں جانا چاہتے ہیں، اکیلا عمران خان کامیاب ہو گا، جب بھی اسمبلیاں تحلیل ہونی تھی یہی نگران حکومت بنی تھی، ایسی انتقامی کارروائیاں پہلے کبھی نہیں دیکھیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق عمران خان نے کہا کہ مریم پتہ نہیں کونسی سرجری کروانے گئی جو صرف دو ملکوں میں ہی ہوتی ہے، خود باہر علاج کرواتے ہیں اور یہاں ہیلتھ کارڈ بند کروا رہے ہیں،
کیا کوئی وجہ بتائے گا کہ 100، 100 روپے ڈالر، پٹرول اور دوسری چیزیں کیوں مہنگی ہو رہی ہیں، پاکستان کے پاس آئی ایم ایف سے ڈیل کے علاوہ کوئی چارہ نہیں، افتخار چودھری نے قوم سے بہت بڑا دھوکا کیا۔ عمران خان نے کہا کہ موثر حکمت عملی سے پی ٹی آئی اپنے دور میں دہشتگردی پر قابو پا چکی تھی، انسداد دہشتگردی کیلئے اے پی سی سے بڑھ کر اقدامات کی ضرورت ہے ،
پاکستان تحریک انصاف نے خیبر پختوانخواہ پولیس کو بہتر اور فعال بنایا ،خیبر پختوانخواہ کی پولیس ماضی سے قربانیاں دیتی آرہی ہے ، 2013ء میںہماری حکومت آئی تو تقریباً700پولیس اہلکار شہید ہو چکے تھے،بار بار کہتا ہوں پراپیگنڈے کے ذریعے کسی کی جنگ کو اپنا بنایا گیا،
2018میں ہماری حکومت آئی تو طالبان اور امریکہ سے بات میں کردار ادا کیا ، سمجھتے تھے افغانستان میں امن ہوگا تو پاکستان کو بھی فائدہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ جو ملک کو تباہی کی طرف لے کر جائیں وہ اسے ٹھیک کیسے کر سکتے ہیں ۔
نجی ٹی وی کے مطابق پارٹی عہدیداران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ مجھے قتل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے،عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں قتل کرنے کیلئے جنوبی وزیرستان کے علاقے سے دو لوگوں کو ٹاسک دیا گیا ہے،
مجھے قتل کرنے کیلئے دونوں پیشہ ور قاتلوں کو رقم بھی ادا کی گئی ہے،میرے پاس اس منصوبے کے تمام ثبوت موجود ہیں، پہلے بھی کہا تھا مجھے جنونی شخص کے ذریعے قتل کا منصوبہ بنایا گیا ہے،تین شوٹرز کے ذریعے حملہ کروا کر جان سے مارنے کی کوشش کی گئی۔انہوں نے مزید کہا کہ جے آئی ٹی نے تفتیش کرکے تین حملہ آوروں کی رپورٹ دی، یہ جتنا مرضی کوشش کرلیں مجھ پر دبا ئونہیں ڈال سکتے۔