’’آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں  50فیصد فٹنس کیساتھ کھیل رہا تھا‘‘ شاہین آفریدی کا اعتراف

4  فروری‬‮  2023

لاہور ( این این آئی) لاہور قلندر کے کپتان شاہین شاہ آفریدی نے کہا ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ میں فٹنس لیول ٹاپ کلاس ہونا چاہیے، انجری کے دوران سخت اور مشکل ٹریننگ کے عمل سے گزرا، کبھی کبھی تو دل چاہتا تھا کہ بس اب اور ٹریننگ نہیں کرنی۔پی سی بی کے سوشل میڈیا کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ سوشل میڈیا پر اپنی بولنگ کی ویڈیو دیکھ کر

حوصلہ ملتا تھا کہ اتنی اچھی بولنگ کے بعد یوں بیٹھنا درست نہیں، بولنگ ویڈیو نے پش دیا اور پھر ٹریننگ شروع کی۔شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ فاسٹ بولر کا انجری کے بعد کم بیک کرنا مشکل ہوتا ہے، پی ایس ایل بہترین لیگ ہے، میں کلب کرکٹ میں بھی اپنا سو فیصد دینے کی کوشش کرتا ہوں کوشش ہو گی پی ایس ایل میں کم بیک اچھے اور بھرپور انداز میں کروں۔انہوں نے آسٹریلیا میں ہونے والے ورلڈ کپ ٹی ٹوئنٹی میں کم بیک کرنے پر کہا کہ وہ اپنی 50 فیصد فٹنس پر کھیل رہے تھے اس وقت جسم بھی ساتھ نہیں دے رہا تھا لیکن جو نام دیا پاکستان نے دیا، اس وجہ سے میدان میں اترنے کے لیے تیار تھا، معلوم نہیں تھا کہ فائنل میں ہی انجری دوبارہ ہو جائے گی لیکن پھر انجری کے لیے سخت محنت کی اب پی ایس ایل کے آٹھویں ایڈیشن میں کم بیک کروں گا۔شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ انجری کے دوران ہوم گرائونڈ پر ہونے والی ٹیسٹ سیریز کو بہت مس کیا، انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کھیلنے کی خواہش تھی، ٹیسٹ کرکٹ میں جب وکٹ ملتی ہے تو پرفارمنس کاونٹ ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ انجری کے دوران ان کی پاکستانی بولرز سے بات ہوتی رہتی تھی، ٹیسٹ کرکٹ میں فٹنس لیول ٹاپ کلاس ہونا چاہیے، نئے فاسٹ بولر کے لیے مشکل ہوتا ہے کہ وہ ٹیسٹ کرکٹ میں لمبے اسپیل کے ساتھ بولنگ کریں۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…