لاہور ( این این آئی) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے محمد عامر کی ممکنہ واپسی پرسوال اٹھا تے ہوئے کہا ہے کہ پی سی بی کی جانب سے محمد عامر کو واپسی کا عندیہ دیا جانا درست نہیں۔انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ماضی میں ہم بھی قومی ٹیم سے ڈراپ ہوتے رہے، مینجمنٹ 12سال تک مجھ سے ناراض رہی مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہتھیار ڈال دیے جائیں.
ہمیں یہ سوچنا چاہیے کہ پاکستان کی ضرورت کیا ہے۔محمد عامر انٹرویوز میں کہتے رہے کہ انہوں نے کرکٹ میں جان لگائی، دوسری جانب حقیقت یہ ہے کہ ان کو ماضی میں سزا ہوئی،غلط کیا تھا تو سزاوار ٹھہرے، آپ نے پاکستان کرکٹ کیلیے اچھا نہیں کیا،ملک نے آپ کو جو کچھ دیا،اس کو واپس لوٹانا چاہیے تھا۔شعیب اختر نے کہا کہ 2017تک محمد عامر کی کارکردگی مناسب رہی،چیمپئنز ٹرافی میں شاندار بولنگ کی،اس کے بعد اگلے 15سے 20ون ڈے میچز میں شاید ہی کوئی معیاری پرفارمنس دیکھنے میں آئی ہو۔یاد رہے کہ محمد عامر نے پی سی بی کی سابقہ مینجمنٹ پر دانستہ نظر انداز کرنے اور ذہنی اذیت پہنچانے کے الزامات عائد کرتے ہوئے 2020میں ہی ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا تھا،وہ بعد ازاں بھی دلبرداشتہ ہوکر مختلف بیانات دیتے رہے۔چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کو فارغ کیے جانے کے بعد نجم سیٹھی نے کمان سنبھالی تو محمد عامر نے نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر میں ٹریننگ شروع کردی،اس وقت ہی ان کے کم بیک کی باتیں شروع ہوگئی تھیں۔نجم سیٹھی نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ دروازہ کھلا ہے، ریٹائرمنٹ واپس لیں، پرفارمنس دکھائیں تو منتخب ہوسکتے ہیں،گذشتہ دنوں چیف سلیکٹر ہارون رشید نے بھی اسی قسم کی خیالات کا اظہار کیا۔یاد رہے کہ پیسر بنگلہ دیش میں جاری پریمیئر لیگ میں سلہٹ اسٹرائیکرز کی نمائندگی کرتے ہوئے 13وکٹوں کے ساتھ نمایاں ہیں۔