ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ملک میں لوڈشیڈنگ کب تک جاری رہے گی ؟ حکومت نے اعلان کردیا

datetime 24  جنوری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد /کراچی(این این آئی)ملک بھر میں بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن کے بعد کراچی، کوئٹہ اور لاہور سمیت بڑے شہروں کے کئی علاقوں میں بجلی بحال نہ ہوسکی تاہم حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک کے تمام گرڈ اسٹیشنز مکمل فعال کردئیے گئے ہیں۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا کہ کئی گھنٹے بجلی معطل رہنے کے بعد تمام گرڈ اسٹیشنز مکمل فعال کردئیے گئے ہیں۔

بحالی کیلئے میں نیشنل ٹرانسمیشن ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) اور پاور ڈویڑن کو سراہنا چاہتا ہوں، وزیر پانی اور چیئرمین واپڈا نے بھی ہمارے ساتھ تعاون کیا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز صبح ساڑھے 7 بجے ہمیں ایک تکنیکی مسئلے کا سامنا ہوا کہ ہمارے شمال اور جنوب کی ٹرانسمیشن لائن میں وولٹیج کا اتار چڑھائو ہوا جس کی مخصوص وجہ ہمیں تاحال معلوم نہیں ہوسکی۔خرم دستگیر نے بتایاکہ سوا 5 بجے پاکستان میں بجلی کا ترسیلی نظام مکمل طور پر بحال ہوچکا ہے تاہم کراچی اور چشمہ میں موجود جوہری پلانٹس کو بحال ہونے میں 48 سے 72 گھنٹے درکار ہیں، اسی طرح کوئلے کے پلانٹس کو بھی 48 گھنٹے درکار ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ اس وجہ سے آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران ملک میں بجلی کی کمی رہے گی اور محدود پیمانے پر لوڈشیڈنگ ہوگی جس سے صنعتی صارفین مستثنیٰ ہیں۔وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ گزشتہ روز ہونے والے بریک ڈائون سے ہمارا بجلی کا ترسیلی نظام محفوظ رہا۔

اس میں کسی قسم کے نقصان کی اطلاعات ہمیں موصول نہیں ہوئیں، اسی لیے بحالی کے عمل میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوئی، یہ بھی واضح ہونا چاہیے کہ ملک میں ایندھن کی کوئی کمی نہیں ہے، پرسوں تک ان شا اللہ سب کچھ مکمل طور پر بحال ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ خدشہ ابھی دور کرنا باقی ہے ہیکنگ وغیرہ کے ذریعے ہمارے بجلی کے ترسیلی نظام میں کوئی بیرونی مداخلت نہ کی گئی ہو۔

اس کے امکانات بہت کم ہیں تاہم گزشتہ چند روز میں ایسے کچھ واقعات ہوئے جس کی وجہ سے ہم اس امکان کو مسترد نہیں کرسکتے۔انہوںنے کہاکہ معمول کی لوڈشیڈنگ جاری رہے گی، اب دوبارہ اگر صارفین کو تعطل کا سامنا ہوا تو اس کی وجہ بریک ڈائون نہیں لوڈ شیڈنگ ہی ہوگی۔قبل ازیں وزارت توانائی کی جانب سے کی گئی ٹوئٹ میں کہا گیا تھا کہ ملک بھر میں 24 گھنٹوں کے اندر تمام ایک ہزار 112 گرڈ اسٹیشنز بحال کر دیے گئے ہیں‘۔

پاور ڈویژن نے نیشنل گرڈ کے تمام 1112 گرڈ اسٹیشنز بحال ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ تقریباً 6600 میگا واٹ کوئلے اور 3500 میگا واٹ کے نیوکلیئر پاور پلانٹس کو ایمرجنسی شٹ ڈاؤن کے بعد ترسیلی نظام سے دوبارہ لنک ہونے کیلئے 48 سے 72 گھنٹے درکار ہوتے ہیں لہٰذا تب تک 2 سے 4 گھنٹے لوڈمینیجمنٹ کرنی پڑسکتی ہے۔

گزشتہ روز صبح بریک ڈائون کے سبب کراچی، لاہور اور اسلام آباد سمیت ملک کے کئی شہروں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی تھی جسے مکمل طور پر بحال کرنے کا عمل تاحال جاری ہے۔دریں اثنا کراچی میں بجلی بحال ہونے کے بعد ڈیفنس، گلستان جوہر، نارتھ کراچی، فیڈرل بی ایریاز، گلشن، جیکب لائنز، کورنگی، لانڈھی اور قیوم آباد میں بجلی کی دوبارہ بندش کی اطلاعات موصول ہوئیں۔

ترجمان کے الیکٹرک عمران رانا نے بتایا کہ گزشتہ رات کراچی اور نیشنل گرڈ کے درمیان رابطہ بحال ہونے سے کراچی شہر کو سپلائی مزید بہتر کرنے میں مدد ملی ہے، اہم تنصیبات بشمول ایئرپورٹ، ہسپتال، واٹر پمپنگ اسٹیشن وغیرہ پر بجلی بحال کی جا چکی ہے۔انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ اس وقت کے الیکٹرک کے تمام گرڈز فعال ہیں اور علاقائی سطح پر بحالی کا عمل بھی جاری ہے۔

تاہم سسٹم کو مستحکم رکھنے کیلئے شہر میں محدود پیمانے پر عارضی لوڈ مینجمنٹ (بجلی کی بندش) کی جاسکتی ہے۔قبل ازیں ترجمان کیالیکٹرک عمران رانا نے بتایا تھا کہ بجلی کے ترسیلی نظام سے پاور سپلائی بہتری کی جانب گامزن ہے، کراچی کے مختلف علاقوں میں بجلی بحالی کا عمل بتدریج آگے بڑھا ہے۔انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا کہ بلدیہ، گلستان جوہر ، گلشن، کلفٹن سمیت اورنگی ٹاون، قیوم آباد اور کوئینز روڈ سے منسلک علاقوں میں بجلی بحال کردی گئی ۔

ٹوئٹ کے مطابق ائیرپورٹ، عزیز آباد، سوک سینٹر، ڈیفنس، گزری، ایف بی ایریا کے مختلف علاقوں میں بھی بجلی بحال ہے، گلشن، جیکب لائن، کورنگی، لانڈھی اور قیوم آباد سے منسلک علاقوں میں بھی بجلی بحال کی جا رہی ہے۔ترجمان کے الیکٹرک نے کہا کہ اسٹریٹجک تنصیبات پر بجلی پہنچانا ترجیحات میں شامل ہے، نیشنل گرڈ سے بجلی کی مکمل بحالی کے لیے این ٹی ڈی سی حکام سے مستقل رابطے میں ہیں۔

لاہور میں بھی بجلی کی فراہمی کا سلسلہ بحال ہونے کے بعد بعض علاقوں میں شہریوں کو بجلی کی دوبارہ بندش کا سامنا رہا۔اس حوالے سے لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) نے بتایا کہ گزشتہ روز کے بجلی کے بڑے بریک ڈاون کے بعد رات گئے لیسکو کے تمام علاقوں میں بجلی بحال کر دی گئی تھی، تاہم دوبارہ فریکوئنسی کا ایشو ہونے کی وجہ سے کہیں کہیں عارضی طور پر لوڈمینجمنٹ کی جا رہی ہے۔

ٹوئٹ میں کہا گیا کہ حالات کے بہتر ہوتے ہی بجلی فوراً بلا تعطل بحال کر دی جائے گی، ہم صارفین سے معذرت خواہ ہیں۔قبل ازیں لیسکو کی جانب سے بتایا گیا کہ ’لیسکو ریجن کے زیادہ تر علاقوں میں بجلی بحال کر دی گئی، جن علاقوں میں بجلی کی بحالی نہیں ہو سکی ان علاقوں میں بحالی کا عمل تیزی سے جاری ہے۔

ٹوئٹ کے مطابق ’لیسکو ریجن میں بریک ڈاؤن کے باعث تمام متاثرہ فیڈرز پر بجلی بحال ہوچکی ہے، تمام فیڈرز نارمل لوڈ پر چل رہے ہیں۔اسلام آباد میں بجلی کی بحالی کے عمل کے حوالے سے ترجمان اسلام آباد الیکٹرک پاور سپلائی کمپنی (آئیسکو) نے بتایا کہ آئیسکو ریجن میں متاثرہ فیڈرز پر بجلی بحالی کا کام شروع ہوگیا ،مختلف گرڈ اسٹیشنز سے منسلک 50 سے زائد فیڈرز پر بجلی بحال کردی گئی ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…