اسلام آباد (این این آئی)ملک بھر میں کہیں بارش تو کہیں برفباری کا سلسلہ جاری ہے، آزاد کشمیر شدید سردی کی لپیٹ میں ہے، جہاں درجہ حرارت منفی 17ڈگری تک گرگیا۔ بارش اور برفباری کے باعث الرٹ بھی جاری جبکہ کراچی میں ٹھنڈ میں کمی آئے گی۔ محکمہ موسمیات کی جاری کردہ ایڈوائزری کے مطابق آزاد کشمیر کی وادی نیلم کے
آخری گائوں تا بٹ کا درجہ منفی 17ڈگری تک گر گیا ہے۔ پیر چناسی اور گنگا چوٹی پر منفی 12ریکارڈ، مظفر آباد میں دو سینٹی گریڈ ، راولاکوٹ میں منفی ایک ریکارڈ کیا گیا۔ آزاد کشمیر کے بالائی علاقوں میں برف کی کئی فٹ موٹی تہہ بھی جم چکی ہے۔بارش اور برف باری کا سبب بننے والی مغربی ہوائیں شمالی بلوچستان میں داخل ہوگئیں، چمن اور مضافاتی علاقوں میں بارش کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، محکمہ پی ڈی ایم اے نے بارش اور برفباری کے پیش نظر ڈپٹی کمشنر کو الرٹ رہنے کا مراسلہ جاری کر دیا۔محکمہ موسمیات کے مطابق 18اور 19جنوری تک بلوچستان کے مختلف اضلاع کوئٹہ، ژوب، بارکھان، زیارت، چمن، پشین، نوکنڈی، دالبندین، ہرنائی، قلعہ سیف اللہ، قلعہ عبداللہ ، مسلم باغ ، قلات، خضدار، تربت، پنجگور اور مکران کے ساحلی علاقوں میں بارش اور برفباری کا امکان ہے جبکہ چند مقامات پر تیز بارش بھی ہو سکتی ہے۔ محکمہ پی ڈی ایم اے نے شہریوں کو مطلع کیا ہے کہ وہ آئندہ 2 روز تک غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔شمالی بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارش اور برفباری، چمن شہر اور مضافات میں موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ کوژک ٹاپ پر برفباری کے ساتھ ہلکی دھند، کوئٹہ چمن شاہراہ اور کوئٹہ ژوب شاہراہ پر ٹریفک کی روانی متاثر ہے۔پاک افغان اور پاک ایران سرحدی علاقوں میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی، موسم کی شدت دو روز تک برقرار رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارش اور برفباری ، متعدد رابطہ سڑکیں بند ہوگئیں ، پی ڈی ایم اے، این ایچ اے، ایف ڈبلیو او سمیت ضلعی انتظامیہ نے شاہرائوں سے برف ہٹانے کا کام شروع کردیا ، صوبے بھر میں سردی کی شدت میں اضافہ،گیس پریشر کم ہونے کے باعث شہریوں کے مسائل گھمبیر ہوگئے ۔ بدھ کی صبح کوئٹہ، ، مستونگ ،کولپور، کان مہترزئی، زیارت، خانوزئی ،
مسلم باغ،لورالائی ، چمن ، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ میں برفباری جبکہ ہرنائی، ژوب،قلات، سبی ، نوکنڈی،دالبندین ، خضدار، تربت، چاغی ، خاران ، واشک ،پنجگور ، کیچ اور مکران کے ساحلی علاقوں میں بارش کا سلسلہ شروع ہوا جو رات گئے تک جاری رہا ۔برفباری کے باعث لک پاس، زیارت، خانوزئی ، کان مہترزئی، خوجک پاس، کولپور کے مقامات پر قومی شاہراہوں اور رابطہ سڑکوں پر برف جمنے سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی
تاہم وقفے وقفے سے پی ڈی ایم اے، این ایچ اے، ایف ڈبلیو او اور ضلعی انتظامیہ کی مشینری نے سڑکوں پر ہلکی اور بھاری مشینری کے ذریعے برف ہٹانے کا کام جاری رکھا جس سے ٹریفک کی روانی برقرار رہی تاہم بعض مقامات پر بڑی اور چھوٹی گاڑیوں کو حفاظتی اقدامات کے طور پر روک دیا گیا ۔ برفباری کے دوران کوئٹہ کے سیاحتی مقام وادی ہنہ اوڑک کی جانب سیاحوں کی بڑی تعداد نے رخ کیا ۔لوگ برفباری سے محضوظ ہوتے رہے جبکہ وادی ہنہ میں برفباری کے بعد سڑکوں کو بحال رکھنے کے لئے مشینری پہنچا دی گئی ۔
محکمہ موسمیات کے مطابق صوبے میں سب سے زیادہ بارش کوئٹہ میں 10 اور قلات میں 07 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔محکمہ موسمیات نے آج جمعرات کو کوئٹہ، مستونگ، ژوب، بارکھان، زیارت،چمن، پشین، سبی، ہرنائی، قلعہ سیف اللہ، قلعہ عبداللہ ،مسلم باغ ، قلات، خضدار، تربت،خاران، پنجگور، کیچ اور مکران کے ساحلی علاقوں میں بارش اور پہاڑوں پربرفباری کا امکان ظاہر کیا ہے اس دوران جنوبی اضلاع میں چند مقا مات پر تیز بارش ہو سکتی ہے۔دوسری جانب صوبے میں بارش اور برفباری کے بعد سردی کی شدت میں بھی اضافہ ہوگیا جبکہ گیس پریشر کم ہونے کے باعث شہریوں کو شدید سردی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔