کراچی(آئی این پی)سی وی فرحان شہید پارک کے قریب سمندر میں چھلانگ لگا کر خودکشی کرنے والی لڑکی سارہ ملک کے قتل کی تحقیقات کے دوران اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔پولیس نے لڑکی کے والد کی مدعیت میں ساحل تھانے میں اغوا کا مقدمہ درج کر لیا ہے جس میں لڑکی کے والد نے بتایا ہے کہ میری بچی نے ڈاکٹر شان سلیم اور بسمہ کی وجہ خودکشی کی۔
متوفیہ کے والد نے بتایا کہ میری بیٹی نے 6 جنوری کو پہلے گھر فون کرکے اپنی ماں کو بتایا کہ ڈاکٹر شان سلیم نے اس سے زیادتی کی، مقدمہ اندراج کے بعد انوسٹی گیشن پولیس نے ڈاکٹر شان سلیم کو گرفتار کر لیا۔ایس ایس پی انوسٹی گیشن ساوتھ زاہد پروین کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ڈاکٹر شان سلیم نے سارہ ملک کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جس کی وجہ سے سارہ نے خودکشی کی، لڑکی سارہ ملک پہلے بھی خودکشی کی کوشش کر چکی ہے۔زاہد پروین کے مطابق لڑکی دو سال سے اس کلینک پر کام کر رہی تھی، ڈاکٹر شان سلیم نے ڈیڑھ سے 2 لاکھ روپے سارہ ملک کو قرض بھی دیا، قرض دیکر پھر بلیک میل کرکے لڑکی کو جنسی تعلق پر مجبور کیا۔ایس ایس پی زاہدہ پروین نے کہا کہ ڈاکٹر شان سلیم سے تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ اس سے پہلے بھی کئی لڑکیوں کو بلیک میل کر چکا ہے، 6 جنوری کو بھی ڈاکٹر شان سلیم نے سارہ ملک سے زیادتی کی جس کی وجہ سے مجبور ہو کر اس نے خودکشی کی، سارہ ملک نے 6 جنوری کو ڈاکٹر شان سلیم کی جنسی زیادتی کا زکر روتے ہوئے اپنی آفس کولیگ لڑکی سے بھی کیا، ڈاکٹر شان سلیم سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔