اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )شاہد خان آفریدی کی طرف سے ٹی ٹوئنٹی کے لیے 135 والا فارمولا آنے کے بعدکن کھلاڑیوں کی ٹیم سے چھٹی ہونے کا امکان پیدا ہو گیا ، پی سی بی سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ جن کھلاڑیوں کا ٹی ٹوئنٹی میں اسٹرائیک ریٹ 135 سے کم ہوگا اس کو سلیکٹ نہیں کرینگے۔نجی ٹی وی سماء ٹی وی کے
پروگرام گیم سیٹ میچ میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے تمام بچوں پر بطور سلیکٹر میری نظر ہے۔شاہد آفریدی نے کہا کہ کراچی ٹیسٹ کی پچ سے مطمئن نہیں ہوں، میری خواہش تھی کہ باوئنسی پچ ہونی چاہئے۔شاہد آفریدی نے کہ عہدے پر رہتے ہوئے سب کو خوش رکھنا مشکل کام ہے، پلان بنائے جاتے ہیں اورحکومتیں بدل جاتی ہیں۔شاہد آفریدی نے کہا کہ میں کھلاڑیوں کے ساتھ براہ راست رابطے میں ہوں۔ ثقلین مشتاق کے ساتھ کمیونی کیشن گیپ بہت اہم ہے، رابطے کے فقدان میں کوئی درمیان کا شخص فائدہ اٹھالیتا ہے۔پاکستان کرکٹ ٹیم میں ٹی ٹونٹی اوپنر بابراعظم اور رضوان کا سٹرائیک ریٹ 135 سے کم ہو سکتا ہے اگر کم ہوا تو انھیں بھی ٹیم سے نکالا جا سکتا ہے، شاہد آفریدی کی طرف سے یہ طریقہ کار نئی سلیکشن کے لیے متعارف کرایا گیا ہے۔ قبل ازیں چیئرمین عبوری سلیکشن کمیٹی کے سربراہ شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ پاک نیوزی لینڈ سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ میں بائونسی وکٹ تیار کی جائے گی۔نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق کپتان نے کہا کہوہ اگلا میچ ڈیڈ پچ پر نہیں کھیلنے دیں گے، ہمیں اپنے دلوں سے شکست کا خوف نکالنا ہوگا، یہ ہمارے گیند بازوں کو برباد کررہا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ رواں سال آسٹریلیا اور انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں اپنی ناقص معیار کی فلیٹ پچز کی وجہ سے تنقید کی زد میں رہا ہے جس نے فاسٹ بالرز کو کوئی مدد فراہم نہیں کی۔اس ماہ کے شروع میں راولپنڈی کی پچ کو
دوسری بار انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے نیچے اوسط کی قرار دیا تھا۔ذرائع کے مطابق کیوریٹرز کو بائونسی وکٹ تیار کرنے کے لیے پچ میں تبدیلیاں کرنے کی خصوصی ہدایت جاری کی گئی ہیں۔واضح رہے کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان سیریز کا دوسرا ٹیسٹ 2 سے 6 جنوری تک کھیلا جائے گا۔