بدھ‬‮ ، 18 جون‬‮ 2025 

ابھی جو مہنگائی ہے اس سے زیادہ آنے والی ہے، صرف ایک ہی راستہ ہے ورنہ ڈیفالٹ کر جائیں گے، عمران خان

datetime 1  جنوری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اب مزید مشکلات آئیں گی، قوم تیاری کرلے ، ابھی جو مہنگائی ہے اس سے زیادہ مہنگائی آنے والی ہے ، ہمارے پاس آئی ایم ایف کے پروگرام کے بغیر کوئی راستہ نہیں ، اگر ہم آئی ایم ایف کے پروگرام میں نہیں جائیں گے تو ڈیفالٹ کر جائیں گے جس سے اور زیادہ مشکلات پیدا ہوں گی،میرے خلاف ہر دوسرے دن کیسز بنا رہے ہیں ،

کیا میں باہر بھاگ جائوں، میری جان کو خطرہ ہے لیکن یہیں رہ کر مقابلہ کروں گا ۔پنجاب احساس پروگرام کی چیئر پرسن ڈاکٹر ثانیہ نشتر کے ہمراہ ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ساڑھے سات لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ کر چلے گئے ہیں ،انڈسٹری بند ہو رہی ہے ،ہمارے سرمایہ کار باہر جارہے ہیں،جب قوم پر مشکل وقت آتا ہے تو ملک چھوڑ کر باہر نہیں بھاگ جاتے ،آپ کھڑے ہو کر مقابلہ کرتے ہیں، مشکلیں حل ہو جاتی ہیں،دوسری جنگ عظیم کے بعد جرمنی اور جاپان میں کوئی عمارت کھڑی نہیں تھی ،فیکٹریاں شہر تباہ ہو گئے تھے، کوئی سوچ ہی نہیں سکتا تھا یہ ملک دوبارہ پائوں پر کھڑے ہو سکتے ہیںلیکن دونوں ممالک چند سالوں میں اپنے پائوں پر کھڑے ہو گئے ، دونوں قومیں تھیں ، انہوں نے بحیثیت قوم مقابلہ کیا ، مشکل وقت میں قومیں مقابلہ کرتی ہیں۔ میں اپنی قوم سے کہنا چاہتاہوں کہ ہم نے مل کر مقابلہ کرنا ہے ۔ہمارے اوپر جو چور مسلط کئے گئے ہیں ان کا ہم نے مقابلہ کرنا ،ہر دوسرے دن میرے اوپر کیس ہو جاتا ہے ، کیا ہم نے باہر نہیں بھاگ جانا ہے ، کبھی کہتے ہیں نا اہل کریں گے ، ہمارے لوگوں پر کیسز بنائے گئے ، میں باہر تو نہیں بھاگوں گا ، میری جان کو خطرہ ہے لیکن میں یہیں رہ کر مقابلہ کروں گا۔ اللہ نے ہمیں پاکستان کی صورت میں تحفہ دیا ہے ، قائد اعظم نے کہا تھا دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو تباہ نہیں کر سکتی ۔ بد قسمتی سے ہم قوم نہیں بن سکے تھے

لیکن پہلی دفعہ دیکھ رہا ہوں میرا ملک ایک قوم بننے جارہا ہے ، ہم مشکل وقت مقابلہ کر سکیں گے۔ قوم تیار ہو جائے ہم نے اس ملک کو بحرانوں سے نکالنا ہے اورنکالیں گے۔ بحران آستے ہیں توایک موقع مل جاتا ہے ،ہم اپنی اصلاح کریں ، اداروں کو ٹھیک کریں ۔ سب سے بڑی بات ہے کہ قانون کی حکمرانی لے کر آئیں ،انصاف کا نظام قائم کریں ، اگر ملک تباہی آرہی ہے تو ایک ہی راستہ ہے ساری قوم کھڑی ہو جائے کہ

ہم عدل و انصا ف چاہتے ہیں،اگر ہم نے اس مشکل صورتحال سے نکلنا ہے تو قانون کی حکمرانی لانا ہو گی ، یہ طے کرنا ہوگا کہ جنگل کا قانون نہیں ہو گا جو آج پاکستان میں ہے ۔ یہ نہیں ہو سکتا چھوٹے چور چھوٹی چوری میں جیل میں ڈال دئیے جائیں اور بڑے چور پیسہ لوٹ کر باہر لے جائیں لیکن نہیں پکڑنے کا کوئی طریقہ ہی نہ ہو ۔ میں بھی ٹھیک ہو رہا ہوں ہم نے حالات کا مقابلہ کرنا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب آیا تو ہم نے پیسہ اکٹھا کیا ، میں شوکت خانم کے لئے تیس سال سے پیسہ اکٹھا کر رہا ہوں ، نمل یونیورسٹی اور تحریک انصاف کے لئے سترہ سال سے اکٹھا کر رہا ہوں ، میںساری چیزیں شفافیت کے ساتھ کرتا ہوں ،سارے اکائونٹس سامنے رکھتا ہوں،الیکشن کمیشن کہتا ہے کہ فارن فنڈنگ ہے ،میں چیلنج کرتا ہوں کہ صرف ہماری پارٹی کی ساری فنڈنگ دستاویزی ہے،

ہمارے پاس چالیس ہزار ڈونرز کا ڈیٹا ہے ،کوئی بھی نمل یونیورسٹی اور شوکت خانم کے اکائونٹس چیک کر سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب پاکستان میں سیلاب آیا تو پاکستان کے گورننس سسٹم کو عوام کے سامنے لے کر آیا ، کون سی حکومت نے سیلاب سے نمٹنے کے لئے کتنی تیاری کی تھی ۔ خیبر پختوانخواہ دیکھ لیں وہاں نوشہرہ سب سے زیادہ متاثر ہوتا ہے لیکن وہاں کی صوبائی حکومت نے اربوں روپے سے بند بنائے تھے

جس نے نوشہرہ کو بچا لیا ،پنجاب میں تونسہ شہر ہے وہاں اربوں روپے نہ لگائے جاتے تو وہ آج ڈوب جاتا ، لاہور میں انڈر گرائونڈ ٹینکس بنائے ہیں اور جب بارش کا پانی آتا ہے تو وہ زیر زمین ذخیرہ ہو جاتا ہے ۔سندھ میں ڈرین کا مسئلہ ہے ، یہ بھی کہا جارہا ہے کہ وہاں پر طاقتور لوگوںنے اپنی زمینیں بچانے کے لئے کمزور کی زمینیں ڈبو دیں ۔ہم نے جو پیسہ اکٹھا کیا ہے وہ سارے صوبوں کو دیں گے،

جو سندھ کا پیسہ تھا اس کیلئے ہم ان سے ڈیٹا مانگ رہے ہیں ،این ڈی ایم اے سے کہا وہ ہمیں ڈیٹا ہی نہیں دے رہے ، ہم نے ایک ارب روپے سندھ میں دینا تھا۔ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے سیلاب متاثرین کے لئے جمع ہونے والی امداد کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے سیلاب متاثرین کی امداد کے لئے تین ٹیلی تھونز کی تھیں اور اس میں مجموعی طور پر15ارب روپے کے اعلانا ت کئے گئے ،

ان میں سے 4.6ارب روپے ہمارے اکائونٹس میں جمع ہو چکے ہیں،3.4ارب روپے وزیر اعلیٰ پنجاب اور 1.2ارب وزیر اعلیٰ خیبر پختوانخواہ کے فنڈز میں جمع ہوئے ، 3.6ارب خرچ ہو چکے ہیں ، ہم نے سندھ کے لئے 1ارب رکھا ہوا ہے اور ان سے ڈیٹا کا انتظار کر رہے ہیں،خیبر پختوانخواہ اور پنجاب میں سروے مکمل ہو چکا ہے اور یقیناسندھ میں سروے مکمل ہو گیا ہوگا وہ ہمیں جتنی جلدی ڈیٹا دیں گے

اتنی جلدی ایک ارب وہاں پر چالیس ہزار لوگوں میں بانٹ دیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ٹیلی تھونز میں 66فیصد مقامی اور34غیر ملکی ڈونرز کے اعلانات تھے اور 15ارب روپے کے وعدے کئے گئے جس میں سے ہمارے اکائونٹ میں4.6ارب موجود ہیں ۔ تقریباً3سے4 ارب ہمارے اکائونٹس میں نہیں آنے تھے بلکہ ان لوگوں نے ٹیلی تھون میں جو کمٹمنٹ کی تھی وہ انہوںنے اپنی چینل سے خرچ کرنا تھے ۔

انہوں نے بتایا کہ کریڈٹ کارڈز کے حوالے سے مختلف وجوہات کی بناء پر 4.3ارب روپے کی ڈونیشن فیل ہوئی ہیں ۔جو امریکہ سے امداد آنی تھی وہ اس چیز کا انتظار کر رہے ہیں کہ وہاں پر فلڈ ڈونیشن آرگنائزیشن ہو اور انہیںامریکہ میں ٹیکس میں سہولیات ملیں جس کے لئے رجسٹریشن ہو چکی ہے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کنفیوژن


وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…