ہفتہ‬‮ ، 16 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ڈاکٹر فاروق ستار نے ایم کیو ایم میں واپسی کے لئے ہاں کر دی

datetime 31  دسمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (آن لائن) ڈاکٹر فاروق ستار نے ایم کیو ایم پاکستان میں واپسی کے لیے ہاں کردی ہے اور کہا ہے کہ آج سب کا ملنا قومی ضرورت بن گیا ہے۔ایم کیو ایم بحالی کمیٹی کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے ایم کیو ایم پاکستان میں واپسی اور تمام دھڑوں کو یکجا کرنے کے معاملے پر سینیئر سیاستدان نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ

آج سب کا ملنا قومی ضرورت بن گیا ہے۔ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ میں نے خود کو کبھی ایم کیو ایم سے الگ نہیں سمجھا اسی لیے آج تک کوئی نئی جماعت نہیں بنائی۔ میرا اوڑھنا بچھونا ایم کیو ایم ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ڈھائی سال سے میں ایم کیو ایم کے تمام بکھرے لوگوں کو یکجا کرنے کی کوشش کر رہا تھا لیکن میرے کہنے سے کوئی یکجا نہیں ہو رہا تھا۔ اب اب لوگوں کو سمجھ آگیا ہے کہ کراچی کو نظر انداز کیا تو داستاں نہ ہوگی داستانوں میں۔ لوگوں میں ایک ایسا لاوا پک رہا ہے جو پھٹا تو کراچی ہاتھ سے گیا اور اگر کراچی ہاتھ سے گیا تو پھر سب کچھ چلا جائے گا۔فاروق ستار نے مزید کہا کہ جوڑنے والے بھی دیوار پر لکھا پڑھ چکے ہیں۔ یہ آخری ٹرین ہے جو اسٹیشن پر لگی ہے۔ اس فارمولے کی ناکامی کا آپشن ہے ہی نہیں، اس کو کامیاب ہی ہونا ہے۔سینیئر سیاستدان نے نوید دی کہ جوڑنے والا تحفہ نئے سال میں ملے گا، تاریخ کوئی بھی ہوسکتی ہے۔ ہمیں اب آنے والے الیکشن کی تیاری کرنی ہے۔ ہمیں عوام سے دوبارہ سلسلہ جوڑ کر اپنی غلطیوں کی معافی مانگنا ہوگی اور اگلے 10 سال کی نوجوان قیادت تیار کر کے اس شہر اور صوبے کو دینا ہوگی۔فاروق ستار نے مزید کہا کہ ماضی کے الیکشن میں بائیکاٹ کے اثر کو نظر انداز نہیں کرسکتا۔ بائیکاٹ کی کامیابی کا 50 فیصد قصور ہمارا ہے کہ ہم تقسیم اور منتشر ہوئے۔ ہماری اس تقسیم اور انتشار کو ہوا بھی دی گئی۔ کاش ہمیں تقسیم کرنے کی غلطی سسٹم پیچھے سے نہ کرتا۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سے ہاتھ ملانے سے عوام اور مہاجروں میں غلط تاثر گیا۔

جب ایم کیو ایم پی پی اتحاد ہوا اسی دن دعا پڑھ لی تھی۔ فاروق ستار نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اس شہر کو نہ کے فور منصوبہ دیا اور نہ ہی فنڈز دیے۔ شہریوں کو سرکلر ٹرین ملی اور نہ ہی 65 کروڑ اضافی پانی۔ اس شہر کو نکاسی آب اور کچرا اٹھانے کے جدید نظام سے محروم رکھا گیا۔ 4 ہزار ارب کا ٹیکس دینے والوں کو 400 ارب سالانہ ملیں کیا یہ انصاف ہے؟

نجی چینل کے نمائندے نے سوال کیا کہ کیا بانی متحدہ کو سیاست کی اجازت ہونی چاہیے؟ جس پر ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ اگر مہاجروں میں سے کوئی اداروں یا ملک کے خلاف بات کرے تو فوری غداری کا سرٹیفکیٹ مل جاتا ہے۔ نواز شریف نے اداروں کے خلاف کیا کچھ نہیں کہا۔ وہ مودی کو پرائیوٹ بلائیں تو کچھ نہ کہا جائے۔ عمران خان غدار، جانور اور نیوٹرل کہے تو اس بنیاد پر کوئی کارروائی ہوتی ہوئی نظر نہ آئے۔

اس حوالے سے مہاجروں میں احساس محرومی ہے اور یہ فرق ختم کرکے ایک جیسا سلوک رکھنا ہوگا۔فاروق ستار نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ہمارے ملک کا عدالتی نظام جیسا بھی ہو، غداری کا فیصلہ سپریم کورٹ نے ہی کرنا ہے۔ جب تک سپریم کورٹ کسی کو غدار قرار نہ دے میں کسی کو غدار نہیں سمجھتا۔دریں اثنا گورنر سندھ کامران ٹیسوری ڈاکٹر فاروق ستار کی رہائشگاہ جائیں گے جہاں ان کی ڈاکٹر فاروق ستار سے اہم امور پر گفتگو ہوگی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں فاروق ستار اور موجود تمام ارکان کو ایم کیو ایم دھڑوں کو متحد کرنے کے معاملات پر بریفنگ دی جائے گی۔ ملاقات کے بعد گورنر سندھ اور فاروق ستار مشترکہ پریس کانفرنس بھی کریں گے۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…