اسلام آباد (این این آئی) سیکرٹری جنرل مسلم لیگ (ق)طارق بشیر چیمہ نے کامل علی آغا کو پارٹی رکنیت اور جنرل سیکرٹری پنجاب کے عہدے سے برطرف کر دیا۔ مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین کی ہدایت پر سیکرٹری جنرل مسلم لیگ (ق) طارق بشیر چیمہ نے پارٹی کی بنیادی رکنیت اور سیکرٹری جنرل پنجاب کے
عہدے سے برطرف کر نے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔جاری اعلامیہ کے مطابق پاکستان مسلم لیگ کے صدر چوہدری شجاعت حسین کی ہدایت پر آپ کو چار اگست 2022کو شوکازنوٹس برائے معطلی بنیادی رکنیت بھیجا گیا تھا جس میں آپ سے 28جولائی 2022کو مسلم لیگ ہاؤس لاہور میں ایک نام نہاد اجلاس منعقد کر نے کی وضاحت مانگی گئی تھی جس میں آپ کو وضاحت کیلئے سات دن کا وقت دیا گیا تھا لیکن آپ نے یا آپ کے کسی نمائندے نے پیش ہو کر وضاحت نہیں کی۔ یہ شو کاز نوٹس آپ کے گھر کے پتہ ہاؤس نمبر 10، ہمایوں سٹریٹ ون بلال گنج لاہور میں چھ اگست 2022کو وصول پایاگیا اس کے علاوہ آپ کے پارلیمنٹ لاجز اسلام آباد 204جی میں بھی ارسال کروایاگیاآپ کو اس ضمن میں بعد ازاں پندرہ اگست 2022کو شوکاز نوٹس برائے معطلی بنیادی رکنیت بھیجا گیا تھا لیکن آپ اپنے اس غیر قانونی اور غیر آئینی اقدام کی وضاحت پیش نہ کر سکے۔آپ نے پاکستان مسلم لیگ کے پارٹی صدر چوہدری شجاعت حسین کی عزت اور مرتبہ کو جان بوجھ کر نقصان پہنچایا۔ آپ نے پارٹی کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی جس سے پارٹی کو بے پناہ نقصان پہنچا جس میں آپ نے ایک قرار داد پیش کر کے غیر آئینی وغیر قانونی طریقے سے منظور کر وا کر پارٹی کے آئین سے تجاوز کیا آپ کو کروایا جاتا ہے کہ آپ نے جو قرار داد پیش کی تھی اس کی تفصیل ہے کہ
(یہ کہ فیصلہ سے چوہدری شجاعت حسین کی مسلسل بیماری کی وجہ سے ذہنی حالات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ وہ ذہنی کیفیت میں پارٹی کی صدارت کرنے کی صلاحیت کھو چکے ہیں اس لئے پارٹی کو مکمل تباہی سے بچانے کیلئے ضروری ہو گیا ہے کہ انہیں پاکستان مسلم لیگ کی صدارت سے فی الفور الگ کر دیا جائے اور سیکرٹری جنرل طارق بشیر چیمہ کو بھی پارٹی مشاورت کیخلاف
مسلسل اقدامات اٹھانے پر سیکرٹری جنرل کے عہدے سے الگ کر دیا جائے)لہذا آپ کو نہ صرف پارٹی کے عہدے سے بلکہ پارٹی کی بنیادی رکنیت سے بھی برخواست کیا جاتا ہے اور جتنے عہدے آپ نے بوجہ پارٹی رکنیت کے وصول کئے بمعہ ممبر سینیٹ انہیں کالعدم قرار دیا جاتا ہے، آئندہ کسی بھی لحاظ سے اپنے آپ کو پارٹی سے منسلک نہ کریں، مناسب کارروائی کیلئے چیئرمین سینیٹ اور الیکشن کمیشن کو نوٹیفیکیشن کی کاپی ارسال کر دی گئی ہے۔