لندن (این این آئی)مسلم لیگ (ن )کے رہنما ناصر بٹ نے لندن میں ٹی وی چینل کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ جیت لیا۔لندن ہائیکورٹ کے جج ماسٹر ڈیگنل نے نجی ٹی وی چینل کو مقدمے کے اخراجات ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ناصر بٹ نے ٹی وی چینل کے خلاف ایک لاکھ پاؤنڈ کا ہتک عزت کا مقدمہ جیتا، ٹی وی چینل نے اپنے دو پروگراموں میں ناصر بٹ پر سنگین الزامات عائد کیے تھے۔
ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ مسلم لیگی رہنما ناصر بٹ کے خلاف مہم سیاسی مخاصمت پر چلائی گئی، ناصر بٹ کو نواز شریف سے قربت پر پی ٹی آئی حکومت اور چند اینکرز نے نشانے پر رکھا، ناصر بٹ کو ارشد ملک کی ویڈیو بنانے پر پی ٹی آئی حکومت اور چند اینکرز نے نشانے پر رکھا۔جج ماسٹر ڈیگنل نے چینل کو نواز شریف، ناصربٹ کے خلاف برطانیہ میں بیبنیاد الزامات لگانے سے روک دیا اور کہا کہ ایک اینکر کے اس دعویٰ کا بھی کوئی ثبوت نہیں ملا کہ نواز شریف نے ناصر بٹ کی سزا رکوانے میں کوئی کردار ادا کیا تھا، الزامات کے باعث ناصر بٹ کو پریشانی اور خاندان پر حملے کے باعث وہ مناسب ہرجانے کے مستحق ہیں۔برطانوی ہائیکورٹ کے جج نے مقدمہ واپس لینے کیلئے لیگی قیادت اور شریف خاندان کے افراد سے ناصر بٹ پر دباؤ ڈلوانے کو پریشان کن صورت حال قرار دیا۔جج نے قبول کیا کہ ناصر بٹ کے بھائی کے تین قاتلوں کے قتل میں ناصر بٹ کا ہاتھ نہیں تھا۔
جج نے چینل کی یہ استدعا قبول نہیں کہ پروگراموں کو زیادہ نہ دیکھے جانے کے سبب مطلوبہ ہرجانہ ادا کرنے کا حکم نہ دیا جائے۔ناصر بٹ نے اس موقع پر کہا کہ جھوٹے الزامات لگانے والے بینقاب ہوئے، یقین تھا فتح سچ کی ہو گی، برطانوی عدالت کا فیصلہ نواز شریف کی بے گناہی کا نیا ثبوت ہے۔انہوںنے کہاکہ برطانوی ہائیکورٹ نے تسلیم کیا کہ ہمارے خلاف کارروائی سیاسی و انتقامی تھی، جج نے تسلیم کیا ہے کہ جج ارشد ملک کی ویڈیو بنا کر میں نے نواز شریف کے خلاف ظلم کو بے نقاب کیا۔