اسلام آباد (این این آئی) عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ سے متعلق ایک اور آڈیو لیک ہوگئی جس میں وہ تصاویر لینے پر ملازمین پر برس رہی ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ سے متعلق ایک اور آڈیو لیک ہوئی ہے جس میں وہ تصاویر لینے پر ملازمین پر برس رہی ہیں۔
مبینہ آڈیو دراصل ٹیلی فون پر ہونیوالی گفتگو پر مبنی ہے جس میں بشری بی بی جس شخص سے مخاطب ہیں اس کا نام نہیں لیا البتہ اس سے شدید نالاں معلوم ہورہی ہیں۔بشری بی بی نے کالر سے استفسار کیا کہ یہ جو توشہ خانہ سے چیزیں آئیں تھیں آپ نے اکبر کو کہا تھا کہ ان کی تصاویر کھینچ کر بھیجو۔اس پر کالر نے انکار کرتے ہوئے جواب دیا کہ نہیں میں نے ایسا نہیں کہا، پھر بشری بی بی نے کہا کہ جو چیزیں گھر کے اندر آتی ہیں ان کی تصاویر نہیں بناتے البتہ جو باہر جاتی ہیں ان کی تصویریں کھینچنی چاہئیں۔ بشری بی بی نے آڈیو میں کہا کہ انعام نے کہا ہے اور اس کو تصویریں بھیج دی ہیں۔ اسی اثنا سابق خاتون اول نے ٹیلی فون پر موجود شخص کو انتظار کرنے کی ہدایت کی اور پھر پیچھے گھر میں کسی شخص (ملازم)سے توشہ خانہ کے تحائف کی تصاویر سے متعلق استفسار کیا اور پوچھا کہ یہ حکم کس نے دیا۔گھر میں موجود شخص نے تصاویر کو ثبوت سے جوڑنے کا ذکر کیا تو سابق خاتون اول نے غصے میں کہا کہ آپ لوگوں نے گھر کو تماشہ بنایا ہوا ہے، وہ ایم ایس ہم پر بھروسہ کر کے چیزیں بغیر تصویر کے بھیج رہا ہے تو آپ کون ہوتے ہیں تصاویر بنانے والے؟۔پھر عمران خان کی اہلیہ نے کالر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تمھیں اس نے تصاویر کیوں بھیجی ہیں؟۔ بعد ازاں انہوں نے کالر کو ہدایت کی کہ تم آج کے بعد گھر میں داخل نہیں ہوگے اور وہ تصویریں لے کر وہیں بیٹھے رہو جہاں بیٹھے ہو۔