برلن(این این آئی)جرمنی میں حکومت کا تختہ الٹنے کی جو سازش رچی جا رہی تھی اس کی تفصیلات اب بھی آئے دن منظر عام پر آ رہی ہیں۔ میڈیا رپورٹس میں انکشاف ہوا ہے کہ جرمنی میں بغاوت کی تیاری اور اقتدار پر قبضہ کرنے والے سازشیوں نے چانسلر اولاف شولز کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔
امریکی اخبار نے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ تلاشیوں اور تفتیش کے دوران 100 سے زائد غیر افشا دستاویزات کا پتہ چلا،جن میں دستخط کرنے والوں نے گروپ کے خفیہ منصوبوں کو برقرار رکھنے کی قسم کھائی تھی۔ انہوں نے جرمن پارلیمنٹ پر حملہ اور ارکان کو گرفتار کرنے اورجرمن چانسلر اولاف شولز کے قتل کا منصوبہ تیار کیا تھا۔گذشتہ ہفتے جرمن پولیس نے دائیں بازو کے انتہا پسندوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کیا جنہوں نے جرمن پارلیمنٹ، بنڈسٹاگ پر دھاوا بول کر بغاوت کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔جرمن سکیورٹی سروسز نے 7 وفاقی ریاستوں کے ساتھ ساتھ آسٹریا اور اٹلی میں 25 افراد کو بغاوت کی منصوبہ بندی میں ملوث ہونے کے شبے میں گرفتار کیا ہے۔ 27 دیگر افراد کے گھروں اور اپارٹمنٹس کی تلاشی لی گئی ہے۔جرمن پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر کے مطابق گرفتار کیے گئے 14 افراد کا تعلق سازش کرنے والے گروپ کے ملٹری ونگ سے ہے۔ ان میں سے کچھ سابق فوجی ہیں، جو انتہائی دائیں بازو کی تنظیم Reichsbrger کی نظریاتی بنیادوں کی پیروی کرتے ہیں۔گروپ کے منصوبے کے مطابق اگرباغی اقتدار پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں، تو وہ ایک عارضی فوجی حکومت تشکیل دیں گے اور دوسری جنگ عظیم کے نتائج کے بعد سابق اتحادیوں کے ساتھ بات چیت شروع کریں گے۔ دوسری چیزوں کے ساتھ ساتھ وہ ایک نئی فوج کی تشکیل کا بھی منصوبہ بنا رہے تھے۔