اسلام آباد (این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما وزیر اعظم کے معاون خصوصی فیصل کریم کنڈی نے سابق وزیراعظم عمران خان کو وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کو ہٹانے کا مشورہ دیتے ہوئے کہاہے کہ عمرخان پر لگنے والی گولیوں پر ہائی پروفائل تحقیقات کی جائیں ،عمران خان نیازی کرپشن کے پیسے سے پلے بڑے ہیں ۔
سیلاب کی صورتحال میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا جو ٹاسک ملا وہ 97 فیصد پورا کرلیا ہے،26 لاکھ 87 ہزار سے زائد مستحقین کو رقوم تقسیم کی جاچکی ہیں، جو رہ گئے ہیں اپنی رقوم بی آئی ایس پی سے حاصل کر سکتے ہیں ،نئے سروے کے بعد بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 9 ملین تک لوگ مستفید ہونگے،پی ٹی آئی کی جانب سے سیلاب متاثرین کیلئے 15 ارب روپے اکٹھے کئے گئے کہاں تقسیم ہوئے؟۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہاکہ سیلاب کی صورتحال میں پہلے فیز میں بی آئی ایس پی کو ٹاسک ملا تھا،ٹاسک میں فلڈ سے متاثرہ علاقوں کے لوگوں کو بی آئی ایس پی کے تحت امدادی رقوم تقسیم کی گئیں،بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا جو ٹاسک ملا وہ 97 فیصد پورا کرلیا ہے،26 لاکھ 87 ہزار سے زائد مستحقین کو رقوم تقسیم کی جاچکی ہیں،مستحقین کو 25 ہزار روپے کے حساب سے رقم تقسیم کی گئی ہے ،جو بھی مستحقین رہ گئے ہیں ان کو کہا کہ وہ اپنی رقوم بی آئی ایس پی سے حاصل کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام نے نئے سروے کا آغاز کرنا ہے،نادار کی جانب سے کہا گیا ہے کہ 15 دسمبر کے بعد نیا سروے شروع کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ نئے سروے کے بعد بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 9 ملین تک لوگ مستفید ہونگے۔ انہو ںنے کہاکہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت سیلاب زدہ علاقوں کے حاملہ خواتین اور بچوں کیلئے نیوٹریشن پروگرام شروع کیا گیا۔
نیوٹریشن پروگرام کے تحت ہزاروں خواتین مستفید ہورہی ہیں۔ فیصل کریم کنڈی نے کہاکہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی کوشش ہے کہ ملکی خارجہ امور بہتر ہوں،چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی کوشش ہے کہ ہمسایہ ممالک کیساتھ تعلقات بہتر ہوں کیونکہ ہمارے ہمسائے کبھی بھی تبدیل نہیں ہوسکتے۔ انہوںنے کہاکہ ملک میں ایک طرف سیلاب ہے تو دوسری جگہ پی ٹی آئی نے جی ٹی روڈ پر تماشا لگایا ہوا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کی جانب سے سیلاب متاثرین کیلئے 15 ارب روپے اکٹھے کئے گئے وہ کہاں تقسیم ہوئے؟۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف پہلے بھی صدقے خیرات کی رقوم کی غبن کرچکی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کا فرلانگ مارچ راولپنڈی تک ہی رہیگا جہاں ان کی حکومت ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان پیپلز پارٹی نے کبھی بھی گولی اور گالی کی سیاست نہیں کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ محترمہ شہید پر جب کراچی میں حملہ ہوا تو عمران خان نے کیا بیان دیا وہ سب کے سامنے ہے۔انہوںنے کہاکہ عمران خان پر حملہ ہوا تو سب سے پہلے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مذمت کی۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان پر حملہ ہوا تو انہوں نے فرسٹ ایڈ نہیں کی اور سیدھا شوکت خانم چلے گئے،شوکت خانم کے سربراہ کہہ رہے تھے کہ ان کو گولی کے ذرات لگے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ فیصل کریم کنڈی نے عمران خان پر حملے کے وقت لگنے والی گولیوں پر ہائی پروفائل تحقیقات کا مطالبہ کردیا ۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان کو جو گولیاں لگیں اس کا اعلیٰ سطحی بورڈ تحقیقات کرے ۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان کے باپ سرٹیفائیڈ چور تھے ، نوکری سے نکال دیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان بھی باپ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے سرٹیفائیڈ چور ثابت ہوئے ہیں۔
عمران خان کی پرورش اکرام اللہ نیازی کے پیسوں سے ہوئی اور وہ پیسے کرپشن کے تھے۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان نیازی کرپشن کے پیسے سے پلے بڑے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ کسی بھی ملک کے سربراہ کو اگر کوئی تحفہ ملتا ہے تو وہ ریاست کی وجہ سے ملتا ہے،عمران خان نے ملک کا مذاق بنایا ہے آج ہر چینل پر گھڑی نظر آتی ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہاکہ عمران خان کہتا ہے کہ میری ایف آئی آر درج نہیں ہوئی،عمران خان کے پاس ایم ایس ایچ او نہیں ہے کہ وہ اس کی ایف آئی آر درج کرے۔انہوںنے کہاکہ پرویز الٰہی اعلان کریں کہ عمران خان سچا ہے اس کی ایف آئی آر کاٹی جائے،آپکا اتحادی وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی اپنے ضلع میں ایف آئی آر درج نہیں کروا سکتا تو آپ وزیر اعلیٰ تبدیل کر لیں۔ انہوںنے کہاکہ پنجاب میں پی ٹی آئی کی اکثریت ہے اپنا نیا وزیر اعلیٰ لے آئیں۔
انہوں نے کہاکہ فیصل کریم کنڈی نے سابق وزیراعظم عمران خان کو وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کو ہٹانے کا مشورہ دیدیا۔ انہوںنے کہاکہ نئے چیف آف آرمی سٹاف کی تعیناتی کا عمل جلد مکمل ہو جائے گا،کوئی بھی نیا چیف آف آرمی سٹاف ہو ہم ان کیساتھ کام کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہاکہ بی آئی ایس پی کا پورے ملک میں سروے کرنے جارہے ہیں۔
ایک ایسی پالیسی بنارہے ہیں کہ بی آئی ایس پی سے سالانہ 20 لاکھ لوگوں کو نکالیں،ان لوگوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا کیا جائیگا۔ انہوں نے کہاکہ اسحاق ڈار کی صدر مملکت سے ملاقات کا ایجنڈا آرمی چیف نہیں تھا۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کی حکومت نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل کرنے کی کوشش کی۔ انہوںنے کہاکہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل نہیں ہو سکتا یہ ایکٹ آف پارلیمنٹ ہے۔
ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ مصطفی نواز کھوکھر سے استعفیٰ اعظم سواتی کے ایشو پر نہیں کیا گیا ،اعظم سواتی کیساتھ اگر کچھ غلط ہوا ہے تو ہم بھی اس کیساتھ ہیں،مصطفی نواز کھوکھر نے چھ ماہ پہلے استعفیٰ دیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ سیہون کا واقعہ انتہائی افسوناک ہے،وزیراعلیٰ سندھ نے اس حوالے سے چیئرمین این ایچ اے سے بات کی ہے،چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سندھ کے وزیر اعلیٰ سے بات کی ہے اور کہا کہ آئندہ ایسے واقعات نہیں ہونا چاہیے۔