پیر‬‮ ، 31 مارچ‬‮ 2025 

اگر ادارے کا کوئی بھی رکن کچھ غلط نہیں کرتا تو پھر کورٹ مارشل کیوں کیے جاتے ہیں؟اسد عمر کا سوال

datetime 5  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے آئی ایس پی آر کے عمران خان پر الزامات کو بے بنیاد قرار دیدیا۔اسد عمر نے ٹوئٹ کیا کہ اگر آئی ایس پی آر جاننا چاہتا ہے کہ شہدا اور ادارے کی توہین کیا ہوتی ہے تو وہ موجودہ وزیر دفاع خواجہ آصف کی قومی اسمبلی میں کی گئی وہ مشہور تقریر سن لے

جس میں وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ فوج نے قوم کی ہڈیوں سے گوشت تک نوچ لیا ہے۔اسد عمر نے سوال اٹھایا اگر ادارے کا کوئی بھی رکن کچھ غلط نہیں کرتا تو پھر کورٹ مارشل کیوں کیے جاتے ہیں؟، حتیٰ کہ جرنیل رینک کے افسران کا بھی ماضی میں کورٹ مارشل ہوا ہے، اگر وہ ایسے کام کرتے ہیں جس پر کورٹ مارشل کیا جاتا ہے تو افراد پر تنقید کیوں نہیں جاسکتی؟انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایس پی آر کے عمران خان پر الزامات بے بنیاد ہیں، انھوں نے کبھی ادارے کیخلاف بات نہیں کی، بلکہ ہمیشہ اسے مضبوط کرنے کی بات کی، شخصیات پر تنقید کو ادارے پر تنقید نہیں سمجھنا چاہیے۔دوسری جابن سرکاری ذرائع نے بتایا کہ تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر آئی ایس پی آر کے واضع ردعمل کے باوجود معاملے کو الجھانے اور گھمانے کی کوشش کررہے ہیں،اسد عمر کے ٹویٹ میں موجود سوالات کا آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز میں پہلے سے جواب موجودہے،حقیقت میں آئی ایس پی آر نے عمران خان کے من گھڑت الزامات مسترد کیے، آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز میں واضح ہے ادارے کے خلاف اس طرح کی گفتگو یا الزام تراشی نہیں ہونی چاہیے تھی،الزامات کے ثبوت دیے جائیں یا بدنام کرنے کی قانونی کارروائی کا سامنا کریں،آئین پاکستان ہر شخص کو اپنے اوپر الزامات کے دفاع کی ضمانت دیتا ہے،اگر کوئی غلطی پر ہے تو معاملہ عدالتوں میں لے جا یا جا سکتا ہے،ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ ادارے اور اس کے افراد کو ایک دوسرے سے الگ نہیں کیا جا سکتا،

ادارے نے واضع کیا ہے کہ عمران خان صرف الزام لگا رہے ہیں ان کو ثبوت دینا ہوں گے ۔پولیس کے افسران کو ہٹانے کے مطالبے کی جو روایت بنی ہوئی، پاک فوج کو اس حیثیت میں نہیں لیا جا سکتا،آئین میں اداروں اور اس کی قیادت کو آئین میں تحفظ حاصل ہے کہ انہیں ا لزام تراشی کا نشانہ نہیں بنایا جا سکتا،کسی جماعت یا شخص کو اپنی سیاست کے لیے ادارے کو پنچنگ پیڈ بنانے کی اجازت نہیں ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…