لاہور(این این آئی) وزیر اعلی پنجاب چودھری پرویزالٰہی نے فائرنگ کرنے والے ملزم کا وڈیو بیان لیک کرنے کے واقعہ کا سخت نوٹس لیا اور زیر حراست ملزم کابیان لیک کرنے پر متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او سمیت سارے عملے کو معطل کر دیا اور متعلقہ پولیس اسٹیشن کے افسران اور تمام عملے کے موبائل قبضے میں لے لئے گئے،
موبائل فونز کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے گا۔ وزیر اعلی چودھری پرویزالٰہی نے انسپکٹر جنرل پولیس کو غیر ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی ہدایت کی- وزیر اعلی چودھری پرویزالٰہی نے بیان لیک ہونے کے واقعہ کی انکوائری کا حکم دیااور ہنگامی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے آئی جی پنجاب کو ہد ایت کی کہ تحقیقات کرکے محرکات سامنے لائے جائیں۔ اعلی سطح کے اجلاس میں فائرنگ کے واقعہ سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا -، سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان، شفقت محمود، ایم پی اے حافظ عمار یاسر، اختر ملک،میاں محمودالرشید، آئی جی پولیس، پرنسپل سیکرٹری وزیر اعلی محمد خان بھٹی، کمشنر لاہورڈویژن، سی سی پی او لاہور اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ دوسری جانب وزیر اعلی پنجاب چودھری پرویزالٰہی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی عیادت کے لئے شوکت خانم ہسپتال پہنچ گئے۔ وزیر اعلی چودھری پرویزالٰہی نے شوکت خانم ہسپتال میں زیر علاج چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی عیادت کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔ چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان نے وزیر اعلی چودھری پرویز الٰہی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الحمد اللہ میں اللہ تعالی کے فضل و کرم سے خیریت سے ہوں – وزیر اعلی چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ عمران خان اور دیگر رہنماؤں کے زخمی ہونے کے واقعہ پر بے حد تشویش ہوئی ہے۔ اللہ تعالٰی کا شکر ہے کہ آپ خیریت سے ہیں اور دشمن کے مذموم عزائم ناکام ہوئے-
وزیر اعلی چودھری پرویزالٰہی نے عمران خان کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم آپ کے ساتھ ہے اور آپ کے لئے دعا گو ہے۔چودھری پرویزالٰہی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ واقعہ میں ملوث ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ حقیقی آزادی مارچ میں فائرنگ کے واقعہ پر دلی دکھ اور افسوس ہوا- اس مذموم واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے -ایم پی اے حافظ عمار یاسر اور راسخ الٰہی بھی ہمراہ تھے۔