کراچی(این این آئی) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ سے ملک کو کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا بلکہ الٹا نقصان ہو گا۔ مارچ کے منتظمین کنفیوز ہیں اور انکے اہداف واضع نہیں ہیں اس لئے یہ ایک لاحاصل مشقت ہو گی۔
فوری الیکشن کا مطالبہ ملک کے خلاف ایک سازش ہے جس سے ملک دیوالیہ ہو جائے گا۔ غیر مستحکم حکومت ملک میں سیاسی و معاشی استحکام نہیں لا سکتی اس لئے موجودہ حکومت کا چلنا ہی بہتر آپشن ہے۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ لانگ مارچ کے فیصلے سے پتہ چلتا ہے کہ بیک ڈور مزاکرات اور پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کے مابین کمپرومائیزکی کوششیں ناکام ہو گئی ہیں اور پی ٹی آئی کی لیڈر شپ اپنے مطالبات سے پیچھے ہٹنے اور اپنا موقف نرم کرنے کو تیار نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایک سیاستدان کا خیال ہے کہ پاکستان پر حکومت کرنا صرف انکا حق ہے ۔ وہ یہ بھی بھول چکے ہیں کہ وہ برسر اقتدار آئے نہیں تھے بلکہ انھیں لایا گیا تھا اور انکے اپنے کارناموں کی وجہ سے انھیں فارغ بھی کر دیا گیا جس کے بعد سے وہ اس سچائی کو قبول کرنے کے بجائے ملک کو برباد کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ ڈاکٹر مغل نے کہا کہ اس وقت معیشت کی حالت پتلی ہے، پاکستان کی درجہ بندی مسلسل گر رہی ہے، کمرشل مارکیٹ سے کوئی قرض دینے کو تیار نہیں ہے، سرمایہ کاری بند ہے اور سیاسی عدم استحکام عروج پر ہے۔ ان حالات میں الیکشن ملک کو دیوالیہ کر دے گا جس کے بعد احتجاج کرنے والے پشیمان ہونگے اور انکا لیڈر بیرون ملک چلا جائے گا۔انھوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت مظاہرین کو کسی قیمت پر اسلام آباد میں داخل نہ ہونے دے کیونکہ یہ آزادی کا نہیں بلکہ اقتصادی تباہی کامارچ ہے۔